ذاتی قرض دینے والی ڈیجیٹل ایپس گوگل کے نشانے پر

ذاتی قرض دینے کی اہلیت ثابت کرنے کیلئے مخصوص لائسنسنگ دستاویزات جمع کرانا لازم ہو گا: گوگل

462

اسلام آباد: گوگل نے پاکستان میں پرسنل لون ایپس کو صارفین کے رابطوں یا تصاویر تک رسائی سے روک دیا ہے۔

اپریل 2023 کیلئے پالیسی بیان میں گوگل نے ایپس کو پابند کیا ہے کہ وہ ذاتی قرض دینے کی اہلیت کو ثابت کرنے کیلئے ملک کی مخصوص لائسنسنگ دستاویزات جمع کرائیں۔

گوگل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمپنی اپنی پرسنل لون ایپس پالیسی کو اَپ ڈیٹ کر رہی ہے تاکہ ایپس کو صارفین کے رابطہ نمبرز اور تصاویر تک رسائی سے  روکا جا سکے۔

گوگل کا کہنا ہے کہ ’ہم پاکستان میں صارفین کو نشانہ بنانے والی لون ایپلی کیشنز کیلئے اضافی شرائط متعارف کرا رہے ہیں۔

بھارت، انڈونیشیا، فلپائن، نائیجیریا اور کینیا کے بعد پاکستان چھٹا ملک ہے جس کے لیے گوگل نے ڈیجیٹل قرض دینے والی ایپس کے لیے اضافی شرائط متعارف کرائی ہیں۔

کارپوریٹ سیکٹر کے ریگولیٹر سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے ساتھ کئی اجلاسوں کے بعد گوگل کی جانب سے پاکستان کو پالیسی اَپ ڈیٹ میں شامل کیا گیا ہے۔

ایس ای سی پی کو رجسٹرڈ اور غیر رجسٹرڈ قرض دینے والی ایپس کے خلاف شکایات موصول ہوئیں تھیں جو صارفین کو بلیک میل کرنے میں ملوث ہیں۔ ایس ای سی پی نے نان بینکنگ فنانس کمپنیوں (این بی ایف سی) کے خلاف بھی اقدامات کیے ہیں جنہوں نے اپنی ڈیجیٹل ایپس متعارف کروا رکھی ہیں۔

لون ایپس کے خلاف ایس ای سی پی کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کمیشن کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ تین قرض دینے والی ایپس نے پی ٹی اے سے منظور شدہ آڈٹ فرمز کے جاری کردہ سرٹیفکیٹس کے ساتھ اپنی سائبر سیکیورٹی رپورٹس پیش کر دی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پالیسی فریم ورک کے علاوہ، گوگل، ایپل، موبائل والٹ اور دیگر ٹیلی کام سروس فراہم کرنے والی کمپنیوں سے مشاورت کی گئی ہے تاکہ بیرون ملک سے کام کرنے والی ایپس کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکے۔

اس وقت تقریباً 10 لائسنس یافتہ نان بینکنگ فنانس کمپنیاں اور صرف تین ڈیجیٹل لون ایپس ہیں جبکہ 30 سے 40 کے قریب بغیر لائسنس ذاتی قرض فراہم کرنے والی ایپس پاکستان میں بیرون ملک سے کام کر رہی ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here