سوزوکی، یونائٹڈ موٹر سائیکلز نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا

یونائٹڈ موٹرسائیکلز نے مختلف ویری اینٹس کی قیمتیں ساڑھے 3 ہزار سے ساڑھے 5 ہزار، سوزوکی نے 32 ہزار سے 50 ہزار روپے تک بڑھا دیں

418

لاہور: اطلس ہونڈا اور یاماہا کی جانب سے گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی قیمتیں بڑھانے کے ایک ہفتے کے اندر ہی سوزوکی اور یونائٹڈ موٹر سائیکلز نے بھی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔

رواں سال کے دوران سوزوکی کی جانب سے قیمتوں میں دوسری بار جبکہ یونائٹڈ موٹرسائیکلز کی جانب سے چوتھی بار اضافہ کیا گیا ہے۔

یونائٹڈ موٹرسائیکلوں کے مختلف ویری اینٹس کی قیمتوں میں ساڑھے 3 ہزار سے لے کر ساڑھے 5 ہزار روپے تک تقریباََ 4 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

کمپنی کی 70 سی سی موٹر سائیکل کی قیمت ساڑھے 3 ہزار روپے بڑھائی گئی ہے جس کے بعد اس موٹرسائیکل کی نئی  قیمت ایک لاکھ 6 ہزار 5 سو روپے ہو گئی ہے۔ 100 سی سی سیلف سٹارٹ موٹر سائیکل کی قیمت بھی ساڑھے 3  زار روپے بڑھائی گئی ہے، اس یونٹ کی نئی قیمت ایک لاکھ 23 ہزار ہو گئی۔ اسی طرح 125 سی سی یورو ٹو کی قیمت میں ساڑھے 5 ہزار روپے اضافہ کیا گیا ہے اور اس موٹر سائیکل کی نئی قیمت ایک لاکھ 59 ہزار 5 سو روپے ہو گئی۔

اس سے قبل یونائٹڈ موٹرسائیکلز کی جانب سے یکم فروری، 16 فروری اور 7 مارچ کو قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔

دوسری جانب سوزوکی مختلف ویری اینٹس کی قیمتوں میں 32 ہزار سے لے کر 50 ہزار تک تقریباََ 11 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔

سوزوکی جی ڈی 110 ایس کی قیمت میں 32 ہزار روپے، جی ایس 150 کی قیمت میں 35 ہزار روپے، جی ایس ایکس 125 کی قیمت میں 47 ہزار روپے اور جی آر 150 کی قیمت میں 50 ہزار روہے اضافہ کیا ہے۔

اضافے کے بعد جی ڈی 110 ایس کی نئی قیمت 3 لاکھ 22 ہزار روپے، جی ایس 150 کی نئی قیمت 3 لاکھ 15 ہزار، جی ایس ایکس 125 کی نئی قیمت 4 لاکھ 22 ہزار روپے اور جی آر 150 کی نئی قیمت 5 لاکھ ایک ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔

رواں سال کے دوران قیمتوں میں مسلسل اضافے کے حوالے سے چیئرمین ایسوسی ایشن آف پاکستان موٹرسائیکلز اسمبلرز صابر شیخ کا کہنا تھا کہ روپے کی گرواٹ، زرمبادلہ کی کمی، لیٹر آف کریڈٹ کی بندش اور سی کے ڈی یونٹس کی قلت نے آٹو موٹیو انڈسٹری کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ کمپنیوں کی جانب سے پیداواری بندش کی وجہ سے سپلائی چین کے مسائل درپیش ہیں اور سیلز مسلسل گر رہی ہیں۔ آٹو انڈسٹری کے مسائل کی وجہ سے قیمتوں میں اضافے کا بوجھ صارفین کی جیبوں پر منتقل ہو رہا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here