دو ٹیکسٹائل ملز کے شئیرز کی قیمتوں میں غیرمعمولی تیزی پر سٹاک ایکسچنیج کا نوٹس

خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے شئیرز 509 فیصد، جے اے ٹیکسٹائل ملز کے 400 فیصد اوپر گئے، دونوں وجوہات بتانے سے گریزاں

235

اسلام آباد: پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کی جانب سے خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (KHYT) کو ایک نوٹس بھیج کر اس کے شئیرز کی قیمت میں غیرمعمولی اضافے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی ہے۔

پی ایس ایکس کے جاری کردہ نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر کمپنی کے علم میں شئیرز کی قیمت بڑھنے کے حوالے سے کوئی معلومات ہیں جو ممکنہ طور پر مارکیٹ پر اثر انداز ہو سکتی ہیں تو وہ سٹاک ایکسچینج کو فراہم کی جائیں۔

مارچ کے آغاز میں خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے شئیرز کی قیمت 87 روپے سے بڑھ کر غیرمعمولی طور پر 540 روپے تک پہنچ گئی۔ ایک ماہ کے دوران ٹیکسٹائل ملز کے شئیرز کی قیمت میں 509 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کی جانب سے 4 اپریل کو پی ایس ایکس کو جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ ’ہمارے علم میں ایسی کوئی معلومات نہیں جن کی وجہ سے خیبر ٹیکسٹائل ملز کے شئیرز کی قیمت اور حجم میں اضافہ ہوا۔‘ ٹیکسٹائل کمپنی کی جانب سے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ وہ ہر قسم کے قانونی اور ریگولیٹری طریقہ کار سے واقف ہے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ 27 فروری کو خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کے شئیرز 87.07 پر ٹریڈ ہو رہے تھے جن کی قیمت وسط مارچ میں 200 روپے اور مارچ کے اختتام پر 400 روپے سے زائد ہو گئی۔ گزشتہ روز کاروبار کے اختتام پر کمپنی کے شئیرز 530.70 روپے پر ٹریڈ ہو رہے تھے۔ تاہم ایک ماہ میں شئیرز کی قیمت میں 509 فیصد اضافے کے حوالے سے خیبر ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ کی جانب سے سٹاک ایکسچینج کو کچھ نہیں بتایا گیا۔

گزشتہ ہفتے ہی پی ایس ایکس کی جانب سے جے اے ٹیکسٹائل ملز لمیٹڈ (JATM) کو بھی نوٹس بھیج کر اس کے شئیرز کی قیمت غیرمعمولی طور پر بڑھنے سے متعلق وضاحت طلب کی گئی۔ تاہم اس کمپنی نے بھی کسی قسم کی معلومات فراہم نہیں کیں۔

جنوری میں جے اے ٹیکسٹائل ملز کے شئیرز کی قیمت 6.7 روپے تھی جو وسط جنوری میں 10 روپے اور مارچ کے آغاز میں 20 روپے ہو گئی اور اب 35.70 روپے ہے۔

اس ٹیکسٹائل ملز کے شئیرز کی قیمت میں محض تین ماہ کے دوران 400 فیصد اضافہ ہوا لیکن اس سے بھی دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ مل گزشتہ ستمبر سے بند پڑی ہے۔

دوسری جانب خیبر ٹیکسٹائل ملز کی صورت حال بھی مختلف نہیں۔ کاٹن، پولی ایسٹر دھاگا اور کپڑا بنانے والی یہ کمپنی کچھ بیرونی عوامل کی وجہ سے 2017ء سے پیداوار بند کر کے خالی جگہ پر لائیوسٹاک بزنس کر رہی ہے جبکہ خالی عمارتوں کو وئیر ہائوس بنا کر کرائے پر دے رکھا ہے۔ کمپنی کے شئیرز کی تعداد 12 لاکھ ہے جن میں سے محض 14 ہزار 876 شئیرز ٹریڈنگ کیلئے دستیاب ہیں۔

پرافٹ نے دونوں ٹیکسٹائل ملز سے اُن کے شئیرز کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کی وجوہات جاننے کیلئے رابطہ کیا تاہم دونوں کی جانب سے کوئی جواب نہیں دیا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here