لاہور: پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے رواں سال کے دوران چوتھی بار اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں ایک لاکھ 7 ہزار روپے سے لے کر 2 لاکھ 35 ہزار روپے تک کا اضافہ کر دیا۔
قیمتوں میں اضافے کا اطلاق 6 اپریل 2023ء سے ہو گا۔ مجموعی طور پر کمپنی صرف رواں سال گاڑیوں کی قیمتوں میں 12 لاکھ روپے سے زائد اضافہ کر چکی ہے۔
سوزوکی کی سب سے سستی گاڑی آلٹو وی ایکس پہلے 21 لاکھ 44 ہزار روپے کی تھی جو اَب ایک لاکھ 7 ہزار روپے اضافے سے 22 لاکھ 51 ہزار روپے میں ملے گی۔
سوئفٹ جی ایل ایکس کی قیمت میں دو لاکھ 35 ہزار روہے اضافہ کیا گیا ہے اور اس گاڑی کی نئی قیمت اب 49 لاکھ 60 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
ویگن آر اے جی ایس کی قیمت 35 لاکھ 63 ہزار روپے سے تقریباََ پونے دو لاکھ روپے بڑھا کر 37 لاکھ 41 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔
کلٹس اے جی ایس کی قیمت 41 لاکھ 57 ہزار روپے سے 2 لاکھ 9 ہزار روپے بڑھا کر 43 لاکھ 66 ہزار روپے مقرر کی گئی ہے۔
اس سے قبل سوزوکی نے گاڑیوں کی قیمتوں میں پہلی بار 24 جنوری، دوسری بار 9 فروری اور تیسری بار 20 فروری کو اضافہ کیا تھا۔
پاکستان کی مجموعی معیشت کی طرح آٹو انڈسٹری بھی مشکل صورتِ حال سے دوچار ہے۔ خام مال اور پرزہ جات کی درآمد کیلئے غیرملکی زرمبادلہ پر انحصار ہونے کی وجہ سے روپے کی قدر میں گراوٹ اور لیٹر آف کریڈٹ (LCs) کے مسائل کا سب سے زیادہ اثر اس شعبے پر پڑا ہے۔
دوسری جانب سپلائی چین کے مسائل اور قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے فروری 2023ء میں گاڑیوں کی فروخت میں خاطر خواہ کمی آئی۔ پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (پاما) کے مطابق پاک سوزوکی کی سیلز میں سالانہ بنیادوں پر 92 فیصد کمی آئی اور کمپنی بمشکل 978 یونٹس فروخت کر سکی۔
فروری میں پاک سوزوکی کی ایک ہزار سی سی کلٹس کے محض 72 یونٹ اور 660 سی سی آلٹو کے 544 یونٹ فروخت ہو سکے۔
آٹو سیکٹر کے ماہرین کہتے ہیں کہ سوزوکی گاڑیاں دوسری کمپنیوں کے مقابلے میں کم قیمت ہونے کی وجہ سے تنخواہ دار طبقے میں زیادہ مقبول ہیں۔ سپلائی چین کے مسائل بھی اپنی جگہ حقیقت ہیں لیکن مہنگائی کی وجہ سے سوزوکی کے صارفین کی قوت خرید متاثر ہوئی ہے جس سے کمپنی کی سیلز پر اثر پڑا ہے۔
اس سے قبل سوزوکی نے اپنا آٹوموبیل پلانٹ 7 اپریل سے 14 اپریل تک جبکہ موٹرسائیکل پلانٹ 15 اپریل تک بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔