ٹیکس آرڈیننس پر ایف بی آر کیساتھ مذاکرات کامیاب، تاجروں کا احتجاج موخر کرنے کا اعلان

پوائنٹ آف سیل کا اطلاق چھوٹے تاجروں پر نہیں ہوتا، بجلی اور گیس کے کنکشن ایکٹیو ٹیکس پئیر لسٹ پر موجود نہ ہونے والوں کے منقطع ہوں گے، ایف بی آر کی وضاحت

889

اسلام آباد: ملک بھر کے تاجروں نے وفاقی بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کے ساتھ ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈینینس پر افہام و تفہیم کے بعد آج (27 ستمبر) کا ممکنہ احتجاج موخر کر دیا۔

اس حوالے سے ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملک بھر کے چھوٹے تاجروں کا منتخب وفد مرکزی تنظیم تاجراں کے صدر کاشف چوہدری کی قیادت میں ایف بی آر کے ساتھ گزشتہ چند دنوں سے رابطے میں تھا۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈینینس 2021ء کے حوالے سے تاجروں کا تذبذب دور کر دیا گیا ہے، ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں ہونے والی میٹنگ میں مرکزی تنظیم تاجران کے رہنماؤں کے ساتھ کامیاب مذاکرات ہوئے اور ٹیکس قوانین کے حوالے سے تمام الجھنوں کو وضاحت کے بعد دور کر دیا گیا۔

ممبر اِن لینڈ ریونیو آپریشنز قیصر اقبال اور تاجروں کے مرکزی رہنماؤں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں متفقہ طور پر کئے گئے فیصلوں سے آگاہ کیا۔ ممبر آئی آر آپریشنز نے کہا کہ تاجروں کی ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈینینس پر پائی جانے والی غلط فہمیوں کی وضاحت کر دی گئی ہے۔

انہوں نے تاجر رہنماؤں کے تعاون کا شکریہ ادا کیا اور یقین دہائی کروائی کہ ٹیکس قوانین سے متعلقہ تمام مسائل باہمی بات چیت سے حل کر لئے جائیں گے جس کے بعد غیر ذمہ دار عناصر کو موقع نہیں ملے گا کہ و ہ سوشل میڈیا پر بے بنیاد پراپیگینڈا اور گمراہ کن معلومات پھیلا سکیں۔

پریس کانفرنس میں ملک بھر سے آئے ہوئے چھوٹے تاجروں کے منتخب نمائندوں کی موجودگی میں ان کی نمائندگی کرتے ہوئے صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چوہدری نے 27 ستمبر 2021ء کی دی گئی احتجاجی کال کو مؤخر کرنے کا اعلان کیا۔

ممبر آئی آر آپریشنز نے کہا کہ پوائنٹ آف سیلز کا اطلاق چھوٹے تاجروں پر نہیں ہوتا، انکم ٹیکس آرڈینینس 2001ء کی شق 114 بی کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہا کہ کچھ شرپسند عناصر نے عوام کو گمراہ کیا ہے کہ ان کے بجلی اور گیس کے کنکشنز کو منقطع کر دیا جائے گا اور موبائل سمیں غیر فعال کر دی جائیں گی حالانکہ ایسا صرف اُن لوگوں کے ساتھ ہو گا جو ایکٹیو ٹیکس پئیر لسٹ پر موجود نہیں۔

انکم ٹیکس آرڈینینس 2001ء کی شق 235 ذیلی شق 1 اے کی وضاحت کرتے ہوئے قیصر اقبال نے کہا کہ ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈینینس 2021ء میں متعارف کردہ بجلی کے بل پر ایڈوانس ٹیکس کی شرح میں تبدیلی کا اطلاق چھوٹے تاجروں اور انکم ٹیکس فائلرز پر نہیں ہوتا، اس شق کو متعارف کرنے کا مقصد ٹیکس نادہندگان پیشہ ور افراد کو ٹیکس کے دائرے میں لانا ہے، اس کا اطلاق بجلی کے کمرشل صارفین پر نہیں ہو گا۔

تمام تاجر رہنماؤں نے متفقہ طور پر اعلان کیا کہ و ہ ٹیکس قوانین کی تعمیل میں اہم مسائل پر ایف بی آر سے تعاون بڑھانے کے لئے اپنا تعمیری کردار ادا کرتے رہیں گے تاکہ ملکی معیشت مضبوط ہو اور وطن عزیز معا شی طور پر خود انحصاری اور خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہو سکے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here