لاہور: پنجاب ڈیجیٹل معیشت کے دور میں داخل ہو رہا ہے جہاں شہریوں کو 20 سے زائد سرکاری خدمات آن لائن فراہم کی جا رہی ہیں۔
پنجاب میں سرکاری خدمات کیلئے آئن لائن ادائیگیوں کے نظام ’ای پے‘ کے ذریعے 40 ارب روپے سے زائد ٹیکس اکٹھا کیا گیا ہے اور 55 لاکھ سے زائد شہری ای پے کی سہولت سے مستفید ہو چکے ہیں۔
جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے عوام کو گھر بیٹھے سہولتیں دی جا رہی ہیں، وقت کی بچت کے ساتھ ٹیکس کی آسان ادائیگی کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔
محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ٹوکن ٹیکس، پراپرٹی ٹیکس، پروفیشنل ٹیکس، کاٹن فیس، ای آکشن اور موٹر وہیکلز کی رجسٹریشن اور ٹرانسفر فیس ای پے کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔
اسی طرح پنجاب ریونیو اتھارٹی کے سیلز ٹیکس اور پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کی ادائیگی بھی ای پے کے ذریعے ممکن ہے، لاہور، ملتان، راولپنڈی، فیصل آباد اور گوجرانوالہ میں ٹریفک چالان کی ادائیگی ای پے کے تحت ہو سکتی ہے۔
بورڈ آف ریونیو میں انتقال (میوٹیشن) فیس، فرد فیس اور ای سٹیمپنگ فیس کی ادائیگی بھی ای پے کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔
محکمہ صنعت میں بزنس رجسٹریشن فیس اور سکول ایجوکیشن کے تحت پرائیویٹ سکولوں کی رجسٹریشن فیس کی ادائیگی کیلئے ای پے سے کی جا سکتی ہے۔
ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ میں روٹ پرمٹ اور وہیکلز فٹنس سرٹیفکیٹ بھی ای پے کے تحت حاصل کئے جا سکتے ہیں۔ محکمہ آبپاشی میں ای آبیانہ سسٹم شروع کیا گیا ہے اور ابتدائی طور پر ای آبیانہ کا آغاز خانواہ، لیہ، قصور اور شیخوپورہ سے کیا گیا ہے۔
لیبر اینڈ ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ میں ورکرز پارٹیسیپیشن فنڈ اور لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے تحت روٹ پرمٹ ای پے کے تحت حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
اس حوالے سے وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ عوام کی زندگیوں میں آسانیاں لانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو ہر سطح پر فروغ دیا جا رہا ہے، پنجاب ڈیجیٹل ترقی کے نئے دور میں داخل ہو چکا ہے اور عوامی خدمات کی فراہمی، کاروبار میں آسانی اور نوجوانوں کیلئے روزگار کی فراہمی حکومت کی ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں میں خدمات کے حصول کو آسان بنایا گیا ہے، آٹومیشن کی وجہ سے عوام کو سرکاری محکموں کے چکر نہیں لگانا پڑتے۔