اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے جنرل سیلز ٹیکس کو ہم آہنگ کرنے میں وفاق اور صوبائی حکومتوں کے درمیان وسیع تر تعاون کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
بدھ کو نیشنل ٹیکس کونسل (این ٹی سی ) کا پہلا اجلاس وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا جس میں پنجاب، خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے وزرائے خزانہ، سیکرٹری خزانہ سندھ، چئیرمین بورڈ آف ریونیو سندھ، وفاقی سیکرٹری خزانہ، چئیرمین ایف بی آر اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
وزیر خزانہ نے اس امید کا اظہار کیا کہ نیشل ٹیکس کونسل کی چھتری تلے وفاقی اور صوبائی حکومتیں کاروباری لاگت کو کم کرنے اور کاروباری برداری کو سہولیات کی فراہمی کیلئے مختلف ٹیکسوں کو ہم آہنگ کرنے کیلئے مل کر کام کریں گی۔
وفاقی سکرٹری خزانہ محمد یوسف نے نیشنل ٹیکس کونسل کے ٹرمز آف ریفرنس پر روشنی ڈالی اور اَب تک ہونے والی پیش رفت کے بارے میں آگاہ کیا۔
اجلاس میں وفاقی بورڈ برائے ریونیو اور صوبائی وزارت ہائے خزانہ نے ٹیکسوں سے متعلق امور پر مثبت اور مفید آراء دیں۔ صوبائی وزرائے خزانہ نے وفاقی حکومت کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا اور ملکی معیشت کی بہتری کیلئے نیشنل ٹیکس کونسل کی چھتری تلے کام کرنے اور آگے بڑھنے کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
وفاقی وزیر خزانہ نے ٹیکسوں سے متعلق زیر التوا امور کو طے کرنے کیلئے بھی مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ وفاق اور صوبوں کے درمیان جنرل سیلز ٹیکس کو جلد از جلد حتمی صورت دی جا سکے۔