ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی سے لیس نوجوانوں کی ضرورت ہے: صدر مملکت

مصنوعی ذہانت کا شعبہ چیلنجز سے بھرپور ہے اور ہمارے نوجوانوں کو ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہونا پڑے گا: ڈاکٹر عارف علوی کا نسٹ کے زیراہتما م آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیک کورس 2021ء کی اختتامی تقریب سے خطاب

650

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت کا شعبہ چیلنجز سے بھرپور ہے اور ہمارے نوجوانوں کو ان چیلنجز سے نمٹنے کیلئے تیار ہونا پڑے گا، ملک کو ترقی اور خوشحالی کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور مہارت سے لیس نوجوانوں کی ضرورت ہے۔

نیشنل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (نسٹ) کے سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے زیراہتمام آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیک کورس 2021ء کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر مملکت نے کہاکہ سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں تحقیق اور اختراعی ٹیکنالوجیز سے بھرپور استفادہ کرنے والی اقوام ہی ترقی کی منازل تیزی سے طے کر سکتی ہیں، ہماری سب سے بڑی کامیابی معلومات کا درست اور بروقت استعمال اور چیزوں کی پیشگی پہچان میں مضمر ہے۔

صدر پاکستان نے ٹیکنالوجی ایکسپو اور سٹارٹ اَپ چیلنج میں پاکستانی محققین اور طلبا کی مصنوعی ذہانت پر مبنی مصنوعات دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ ان مصنوعات میں ہمارے معاشرے اور صنعت کو درپیش چیلنجز کا اختراعی طریقوں سے احاطہ کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ حکومت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو بہت اہمیت دیتی ہے، اس صنعت پر توجہ مرکوز کرنے کے نتیجہ میں گزشتہ مالی سال میں پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 2.12 ارب ڈالر تک پہنچ گئی ہیں، اس کے ساتھ ساتھ حکومت نے نوجوانوں کو ہنر فراہم کرنے کیلئے ڈی جی سکلز اور کامیاب جوان پروگرام کے تحت کئی نئے پروگرام شروع کئے ہیں تاکہ یہ نوجوان ہماری سماجی اور اقتصادی ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کر سکیں۔

صدر نے کہاکہ آرٹیفیشل انٹلی جنس ٹیک کورس 2021ء جیسے اقدامات ملک میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسے کلائوڈکمپیوٹنگ، آرٹیفشل انٹیلی جنس، سافٹ وئیر ڈویلپمنٹ اور ڈیٹا اینالیسز کو ترقی دینے کی استعداد رکھتے ہیں۔

انہوں نے نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیک کورس 2021ء میں طلباء، محققین، اختراع کاروں کے اختراعی آئیڈیا اور خیالات کو سراہا اور ایکسپو میں انعامات و اعزازات حاصل کرنے والوں کو مبارک باد دی۔

صدر نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے نسٹ کا سینٹر فار آرٹیفیشل انٹیلی جنس ملک میں مصنوعی ذہاہت کی ترویج کے حوالہ سے اولین مرکز کا اعزاز حاصل کرے گا۔

عارف علوی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ سینٹر علم پر مبنی معیشت کے احیاء میں حکومت کے ساتھ معاونت کرے گا، مصنوعی ذہانت کی بنیاد پر مستقبل میں بہت بڑی تبدیلیاں رونما ہونے کا امکان ہے اور ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمارے نوجوان ان میں مہارت اور تجربہ حاصل کرکے ملک کی خدمت کریں کیونکہ ٹیکنالوجی کا انسانی زندگیوں میں بہتری لانے میں کلیدی کردار ہے۔

صدر مملکت نے کہاکہ پاکستان کیلئے سائبر سیکورٹی میں مہارت بہت ضروری ہے، یہ آسان ٹیکنالوجی ہے اور ہمارے پاس اس شعبہ میں وسائل اور مہارت بھی موجود ہے۔ انہوں نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس ٹیک کورس 2021ء میں بہترین کارگردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلباء اور محققین میں انعامات بھی تقسیم کئے۔

اس موقع پر یونیورسٹی کے ریکٹر لیفٹیننٹ جنرل (ر) جاوید محمود بخاری نے کہا کہ آج کی تقریب میں صدر مملکت اور قومی قیادت کی شمولیت سے علم اور تحقیق کی سرگرمیوں میں حکومت کی دلچسپی کی عکاسی ہو رہی ہے، اس سے ملک میں تعلیمی منظر نامے میں بہتری آئے گی۔

انہوں نے کہا کہ نسٹ کا سنٹر برائے آرٹیفشل انٹیلی جنس ایچ ای سی کے تعاون سے شروع کیا گیا ہے اور اس میں چھ یونیورسٹیاں تعاون کر رہی ہیں۔ سائنسی تحقیق اور مصنوعات کی ترقی میں اس کا اہم کردار ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت شفقت محمود نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ملک کو آگے لے کر جائے گی۔ نسٹ کے گریجوایٹس کا نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا میں ایک مقام ہے اور اس میں تحقیق کا کام بہتر انداز سے جاری ہے۔ امید ہے کہ یونیورسٹی ملکی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بے پناہ صلاحیتیں موجود ہیں۔ ماضی میں تعلیم کے شعبے کو نظرانداز کیا گیا مگر اس کے باوجود ہمارے نوجوانوں نے علم و تحقیق کے شعبے میں اپنا کردار ادا کیا ہے، حکومت ملک میں تعلیم کے فروغ کے لئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے۔ ایک لاکھ 70 ہزار نوجوانوں کو تربیت فراہم کی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ سائبر سیکیورٹی کے شعبے میں 90 فیصد ہنر یافتہ افراد کو ملازمتیں مل رہی ہیں اور اس میں طلب بھی زیادہ ہے۔ ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز میں مہارت وقت کی ضرورت ہے اور ہمارے نوجوانوں کو اس میں مہارت حاصل کرنا ہو گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here