1.2 ارب روپے کا جعلی انوائس سکینڈل، ایف بی آر کی درخواستیں مسترد 

ایف بی آر حکام نے جھوٹے دعویداروں کو جزوی يا مکمل سیلز ٹیکس ریفنڈز ادا کئے، انٹیلی جنس نے جعل سازی کا پردہ چاک کیا تاہم ملوث افسروں کیخلاف کارروائی نہیں کی گئی

913

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 1.2 ارب روپے کے جعلی انوائس سکینڈل میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی 42 درخواستیں مسترد کر دیں۔

ایوان صدر کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایف بی آر نے جعلی انوائس سکینڈل پر وفاقی ٹیکس محتسب کے ازخود نوٹس سے متعلق فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو اپیل کر رکھی تھی۔

سکینڈل میں ایف بی آر حکام نے جھوٹے دعویداروں کو جزوی يا مکمل طور پر سیلز ٹیکس ریفنڈز ادا کئے تھے اور ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس نے اس جعل سازی کا پردہ چاک کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

ایف بی آر کروڑوں کی ٹیکس چوری کا ایک اور سکینڈل منظر عام پر لے آیا

رسیدوں سے سیلز ٹیکس کی معلومات غائب، اسلام آباد کی مشہور سپر مارکیٹ کا بڑا سکینڈل سامنے آ گیا

واضح رہے کہ فیلڈ فارمیشن کو ریڈ الرٹ جاری کیے جانے کے باوجود ایف بی آر کے ملوث حکام کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی تھی۔

وفاقی ٹیکس محتسب نے واقعے پر سو موٹو نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داران کا تعین کرنے اور تادیبی کارروائی شروع کرنے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

ایف بی آر نے صدر مملکت کے احکامات اور وفاقی ٹیکس محتسب کی سفارشات پر 130 جعلی ریفنڈز کیسز سے نمٹنے کیلئے 6 انکوائری کمیٹیاں تشکیل دیں۔ انکوائری کمیٹیوں نے ذمے داران کا تعین کرنے کے ساتھ ساتھ چارج شیٹ کا مسودہ 30 دنوں میں پیش کرنا تھا۔

صدر مملکت نے ایف بی آر کی اپیلیں مسترد کرتے ہوئے ماہانہ عمل درآمد رپورٹ وفاقی محتسب کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے اور ملزمان کو شنوائی کا حق دینے اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here