لاہور: رواں مالی سال 2021-22ء کے پہلے مہینے جولائی کے دوران پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ 77 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔
سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ملک میں معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور جولائی میں کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کے 2 فیصد سے 3 فیصد تک رہنے کی وجہ سے توقعات کے مطابق ہے۔
سٹیٹ بینک کے مطابق کرنٹ اکائونٹ دسمبر 2020ء سے خسارے میں جا رہا ہے جس کی بنیادی وجہ درآمدات میں اضافہ ہے، جنوری 2021ء میں 22 کروڑ 90 لاکھ ڈالر، فروری میں 5 کروڑ ڈالر اور مارچ میں 4 کروڑ 70 لاکھ کرنٹ اکائونٹ خسارہ ریکارڈ کیا گیا۔
2/2 Despite the recent increase in CAD, SBP’s foreign reserves position continued to strengthen on monthly basis. This is in contrast to past trends and is supported by country’s market-based exchange rate system.https://t.co/Od8ikVvpBF
— SBP (@StateBank_Pak) August 20, 2021
اسی طرح اپریل میں 18 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، مئی میں 65 کروڑ ڈالر اور جون میں ایک ارب 60 کروڑ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ کیا گیا، یوں گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے اختتام پر مجموعی کرنٹ اکائونٹ خسارہ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر تھا۔
رواں مالی سال کے پہلے مہینے جولائی میں پاکستان نے 5 ارب 39 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کی مصنوعات درآمد کیں جبکہ گزشتہ مالی سال کے پہلے مہینے میں 3 ارب 55 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی درآمدات ریکارڈ کی گئیں تھیں۔
جولائی 2021ء میں ملکی برآمدات میں بھی اضافہ دیکھا گیا تاہم یہ معمولی تھا، اس دوران پاکستانی برآمدات کنندگان نے 2 ارب 25 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کی مصنوعات باہر بھیجیں جبکہ جولائی 2020ء میں برآمدات کا حجم ایک ارب 88 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکائونٹ خسارے میں اضافے کے باوجود ماضی کے رجحانات کے برعکس پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہیں۔
حال ہی میں گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا تھا کہ رواں مالی سال کے دوران جیسے ہی ملکی معیشت میں تیزی آئے گی تو درآمدات بڑھیں گی جس کے باعث پاکستان کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی) کے 2 فیصد سے 3 فیصد تک رہنے کا امکان ہے۔
13 اگست کو ختم نے ہفتہ تک سٹیٹ بینک کے پاس زرمبادلہ ذخائر کا حجم 17 ارب 62 کروڑ 59 لاکھ ڈالر تھا جبکہ زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر 24 ارب 66 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک ریکارڈ کیے گئے۔
واضح رہے کہ رواں جولائی 2021ء ) ے دوران پاکستان کے درآمدی بل میں 47 فیصد اضافے کی وجہ سے تجارتی خسارہ بھی 85.53 فیصد بڑھ گیا ہے۔
پی بی ایس کے مطابق مالی سال 2021-22ء کے پہلے ماہ کے دوران درآمدی بل 5 ارب 43 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک جا پہنچا جو مالی سال 2020-21ء کے پہلے ماہ کے 3 ارب 67 کروڑ 40 لاکھ ڈالر درآمدی بل کے مقابلے میں 47.9 فیصد زیادہ ہے۔
یوں جولائی 2021ء کے دوران تجارتی خسارہ 3 ارب 10 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو جولائی 2020ء کے ایک ارب 67 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 85.53 فیصد زیادہ ہے۔