صدر نے سرکاری اثاثوں کے استعمال کیلئے آرڈیننس کی منظوری دیدی

اس آرڈیننس کے تحت فیڈرل گورنمنٹ پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی کا قیام میں عمل میں لایا جائے گا، حکومت جب چاہے گی مقامی یا غیرملکی سرمایہ کاروں کی شراکت سے سرکاری اثاثوں سے استفادہ کر سکے گی

678

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیڈرل گورنمنٹ پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2021ء کی منظوری دے دی۔

صدر نے آئین کے آرٹیکل 89 کے تحت مذکورہ آرڈیننس کی منظوری دی ہے، آرڈیننس کا مقصد سرکاری املاک اور اثاثوں کے موثر انتظام اور استعمال کیلئے اندرون و بیرون ملک سے نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور خصوصی منصوبے شروع کرنا ہے۔

اس آرڈیننس کے تحت فیڈرل گورنمنٹ پراپرٹیز مینجمنٹ اتھارٹی کا قیام میں عمل میں لایا جائے گا، حکومت جب چاہے گی مقامی یا غیر ملکی سرمایہ کاروں کی شراکت سے آمدنی میں اضافہ، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، انسانی وسائل کے فروغ، برآمدات بڑھانے، معاشی نمو میں ترقی کے لئے وفاقی حکومت کے اثاثوں سے استفادہ کر سکے گی۔

آرڈیننس کے مطابق اتھارٹی ایک ایسی کارپوریٹ باڈی ہو گی جو سرکاری اثاثوں کو حاصل کر کے استعمال کرنے کے اختیارات رکھنے کے ساتھ ساتھ دیگر افعال کو کنٹرول کرے گی اور کسی اثاثے کے غلط استعمال پر مقدمہ بھی دائر کر سکے گا۔

اتھارٹی کا ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں ہو گا اور یہ حکومت کی پیشگی منظوری کے ساتھ ملک بھر میں ضرورت کے مطابق دفاتر قائم کر سکے گی۔

وفاقی حکومت اتھارٹی کو کوئی اثاثہ منتقل کر سکتی ہے اور اس طرح کی منتقلی پر یہ آرڈیننس خصوصی طور پر منتقل شدہ اثاثوں پر لاگو ہو گا۔

اتھارٹی مختلف سرکاری اداروں کی ملکیت کے اثاثوں کا ڈیٹا بیس بنائے گی اور حکومت کو سفارش کرے گی کہ ایسے اثاثے اتھارٹی کو سرمایہ کاری کے لیے منتقل کیے جائیں۔

اتھارٹی کسی بھی اثاثہ کی ملکیت حاصل کر سکے گی اور اثاثوں کے حوالے سے کیے گئے تمام قانونی معاملات کے ساتھ ساتھ مختلف ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں اثاثوں کی شناخت اور تجاویز بھی پیش کر سکے گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here