نئے مالی سال کا آغاز مایوس کن، پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاری 8 ماہ کی کم ترین سطح پر ریکارڈ

1244

کراچی : نئے مالی سال  2021-22ء کے آغاز پر پاکستان میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) 8 ماہ کی کم ترین پر ریکارڈ کی گئی ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی کے پہلے مہینے جولائی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کا حجم 9 کروڑ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے پہلے ماہ کی 12 کروڑ 87 لاکھ ڈالر ایف ڈی آئی کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہے۔

سٹیٹ بینک کے مطابق جولائی 2021ء میں بین الاقوامی مارکیٹ میں سرمایہ کاری بانڈز کی نیلامی سے ایک ارب ڈالر کا سرمایہ آنے سے جولائی 2021ء میں مجموعی غیرملکی  سرمایہ کاری ایک ارب 9 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، جولائی 2020ء میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 24 لاکھ ڈالر تک محدود رہی تھی۔

سرمایہ کاری مارکیٹ پر نظر رکھنے والے معاشی ماہرین کے مطابق جولائی کے دوران ایف ڈی آئی میں کمی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے منافع کی مد میں سرمایہ اپنے اپنے ملکوں کو بھیجا گیا، اس حوالے سے چین، نیدرلینڈز اور اٹلی کے سرمایہ کاروں نے ٹیکسٹائل، ٹرانسپورٹ ، کیمیکلز، مواصلات اور فنانشل سیکٹر سے سرمایہ اپنے ملکوں میں منتقل کیا۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق اقتصادی سرگرمیوں میں بہتری کے باعث کمپنیوں کی آمدن بڑھی ہے جس کے باعث پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے والی غیر ملکی کمپنیوں کی طرف سے بیرون ملک منتقل کئے گئے منافع جات کا حجم ایک ارب 62 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔

پیوستہ مالی سال 2019-20ء کے دوران بیرونی کمپنوں نے ایک ارب 34 کروڑ 50 لاکھ ڈالر منافع کی مد میں منتقل کئے گئے تھے، اس طرح غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے منافع کی منتقلی میں 0.277 ارب ڈالر یعنی 20 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

سٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال میں فوڈ سیکٹر سے 23 کروڑ 14 لاکھ ڈالر، تمباکو اور سگریٹ سیکٹر میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے 12 کروڑ 57 لاکھ ڈالر منتقل کیے گئے۔

اسی طرح مواصلات کے شعبہ سے 23 کروڑ 42 لاکھ ڈالر، فنانشل سیکٹر سے 33 کروڑ 73 لاکھ ڈالر اور  تیل و گیس کی تلاش کے شعبہ سے 10 کروڑ 81 لاکھ ڈالر کا منافع یبرون ملک منتقل کیا گیا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here