16 سال بعد بڑی صنعتوں کی پیداوار میں ترقی کی شرح میں 15 فیصد اضافہ

لارج سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کی نمو بڑھنے سے ٹیکس ریونیو میں اضافہ کیساتھ روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہوئے، بڑی تعداد میں اُن ملازمین کو دوبارہ نوکریاں ملیں جنہیں مارچ 2020ء میں لاک ڈائون کے دوران ملازمتوں سے نکال دیا گیا تھا

1886

اسلام آباد: گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے اختتام پر پاکستان کی بڑی صنعتوں کی پیداوار (ایل ایس ایم آئی) میں 14.85 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو 16 سال کی بلند ترین شرح ہے۔

کوویڈ-19 کی عالمگیر وبا کے باوجود اقتصادی بحالی، معاشی نمو اور معاون حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے لارج سکیل مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی پیداوار میں اضافہ ہوا اور ٹیکسٹائل، فوڈ، آٹوموبائل اور تعمیرات سے متعقلہ صنعتوں کی نمو میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

بڑی صنعتوں کی پیداوار میں اضافہ کسی قدر بیرون ملک سے موصول ہونے والے زیادہ برآمدی آرڈرز کا بھی مرہون منت رہا جو زیادہ تر ٹیکسٹائل سیکٹر کو موصول ہوئے۔

لارج سکیل مینوفیکچرنگ کے شعبے کی نمو کی وجہ سے ٹیکس ریونیو بڑھنے کے ساتھ ساتھ روزگار کے ہزاروں مواقع بھی پیدا ہوئے اور صنعت کاروں نے بڑی تعداد میں اُن ملازمین کو دوبارہ نوکریوں پر رکھا جنہیں مارچ 2020ء میں ملک گیر لاک ڈائون کے دوران ملازمتوں سے نکال دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے:

کاروں کی فروخت میں 114 فیصد اضافہ، کیا معیشت بہتر ہو گئی؟

ٹیکسٹائل برآمدات 23 فیصد اضافے سے 15 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں

پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کے مطابق جولائی 2020ء سے لے کر جون 2021ء کے دوران بڑی صنعتوں کی پیداوار میں مجموعی طور پر 14.85 فیصد اضافہ ہوا جبکہ پیوستہ مالی سال میں جولائی 2019ء سے لے کر جون 2021ء تک کی مدت میں اس میں 9.8 فیصد کی منفی نمو ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس حوالے سے عارف حبیب لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ ’گزشتہ مالی سال کے دوران ملک میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 2005ء کے بعد سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے۔‘

ماہانہ بنیادوں پر مئی 2021ء کے مقابلہ میں جون 2021ء میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 4.36 فیصد کی شرح سے نمو  ریکارڈ کی گئی جبکہ جون 2020ء کے مقابلہ میں بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 18.42 فیصد کی شرح سے نمو ہوئی ہے۔

اعدادوشمار کے مطابق مینوفیکچرنگ سیکٹر کے 15 ذیلی شعبوں میں سے میں 10 شعبوں کی پیداوار میں بحالی یا اضافہ ہوا جبکہ پانچ شعبوں کی پیداوار میں کمی دیکھی گئی۔

گزشتہ مالی سال میں پیوستہ مالی سال 2019-20ء کے مقابلہ میں ٹیکسٹائل کے شعبہ میں 3.98 فیصد، خوراک، مشروبات و تمباکو کے شعبہ میں 2.38 فیصد، کوک و پیٹرولیم مصنوعات 0.96 فیصد، فارما سیوٹیکل 1.01 فیصد، کیمکلز سیکٹر میں 0.48 فیصد کی شرح سے اضافہ ہوا۔

اسی طرح غیردھاتی معدنی مصنوعات کے شعبہ میں 3.31 فیصد، آٹوموبائل سیکٹر میں 2.17 فیصد، آئرن اینڈ سٹیل سیکٹر میں 0.58 فیصد، کھاد سازی 0.47 فیصد اور پیپر اینڈ بورڈ کی پیداوار میں 0.13 فیصد کی نمو ریکارڈ کی گئی ہے۔

اس کے برعکس الیکٹرانکس کی پیداوار میں 0.14 فیصد، لیدر مصنوعات 0.37 فیصد، انجنئیرنگ مصنوعات 0.03 فیصد اور ربڑ کی مصنوعات کی پیداوار میں 0.08 فیصد اور فرنیچر سازی کے شعبہ کی پیداوار میں کمی ریکارڈ کی گئی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here