وزیرِاعظم نے بہاولپور میں نیشنل کاٹن بریڈنگ انسٹی ٹیوٹ سمیت متعدد منصوبوں کا افتتاح کر دیا

40 میں سے 15 صوبائی محکمے جنوبی پنجاب منتقل کر دیے، علاقے کے حوالے سے کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل تمام فریقین کے ساتھ مشاورت کی جائے گی ، وزیراعظم عمران خان کا خطاب

677
بہاول پور: وزیرِاعظم عمران خان اسلامیہ یورنیورسٹی میں نیشنل کاٹن بریڈنگ انسٹی ٹیوٹ کا افتتاح کر رہے ہیں (تصویر: پی آئی ڈی)

بہاولپور: وزیرِ اعظم عمران خان نے بہاولپور کے دورہ کے موقع پر اسلامیہ یونیورسٹی میں نیشنل کاٹن بریڈنگ انسٹیٹیوٹ سمیت مختلف منصوبوں کا افتتاح کر دیا۔

بدھ کو وزیرِ اعظم نے یونیورسٹی میں عالمی معیار کی تدریسی سہولیات سے آراستہ نرسنگ کالج کا افتتاح کیا، نرسنگ کالج نہ صرف علاقے میں نرسنگ کے حوالے سے موجود افرادی قوت کی استعداد بڑھانے میں معاون ثابت ہوگا بلکہ جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے میں مدگار ثابت ہو گا۔

وزیرِ اعظم نے کرکٹ کی فروغ کیلئے قائم کئے جانے والے اسلامیہ یونیورسٹی کے بغداد الجدید کیمپس میں کرکٹ سٹیڈیم کا افتتاح بھی کیا۔

مزید وزیرِ اعظم نے اسلامیہ یونیورسٹی کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 2.5 میگا واٹ کے سولر منصوبے کا بھی افتتاح کی، یہ منصوبہ نہ صرف یونیورسٹی کی ضروریات کو پورا کرنے کی استعداد رکھتا ہے بلکہ اس سے ملنے والی اضافی بجلی میپکو کو فراہم کی جائے گی۔

اس منصوبے سے حاصل ہونے والی بجلی کا یونٹ صرف 1.7 روپے میں میسر آئے گا اور 25 سال کی مدت میں یہ منصوبہ مجموعی طور پر قومی خزانے کو 45 کروڑ 50 لاکھ روپے کا فائدہ پہنچائے گا۔ یہ ناصرف دوسرے اداروں کیلئے مشعلِ راہ ہوگا بلکہ یونیورسٹی میں طلبہ کو عملی تعلیم و مشاہدے کا موقع بھی فراہم کرے گا۔

بہاولپور ڈویژن میں کپاس کی فصل کی اہمیت کے پیشِ نظر وزیرِ اعظم نے اسلامیہ یونیورسٹی میں نیشنل کاٹن بریڈنگ انسٹیٹیوٹ کا بھی افتتاح کیا۔ یہ ادارہ کپاس کی فصل میں کم وسائل سے زیادہ پیداوار پر تحقیق کے ذریعے کپاس کی کاشت میں جدت لا رہا ہے، تحقیق شدہ اقسام میں اب تک 40 فی صد کم پانی، 50 فیصد کم کیڑے مار ادویات کے استعمال، 35 فیصد کم مجموعی لاگت سے پیداوار میں 20 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔

اس کےعلاوہ وزیرِ اعظم نے انٹر کراپنگ ریسرچ سینٹر کا بھی افتتاح کیا جہاں ابتدائی طور پر سٹرپ انٹر کراپنگ کے ذریعے سویا بین اور مکئی کی پیداوار بڑھانے کیلئے تحقیق کی جا رہی ہے۔

مذکورہ تکنیک مکئی کی کاشت کو متاثر کئے بغیر سویابین کی پیداوار میں اضافے میں معاون ثابت ہوگی جس سے کسان کی آمدن میں اضافہ، درآمدات میں کمی اور خوردنی تیل میں پاکستان کافی حد تک خود کفیل ہو سکے گا۔

کسان کنونشن سے خطاب

وزیراعظم عمران خان نے کاشت کار طبقہ کو ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کے مستقبل، غربت میں کمی اور خوشحالی کیلئے کاشتکاروں کی مدد حکومت کا اولین فریضہ ہے، کسان کارڈ ایک انقلابی منصوبہ ہے، اس سے کاشت کاروں کو براہ راست سبسڈی مل سکے گی۔

بہاول پور میں کسان کنونشن کے موقع پر وزیراعظم نے کاشت کاروں میں کسان کارڈ بھی تقسیم کئے۔ انہوں نے زرعی شعبہ میں تحقیق پر اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اطہر اقبال، پروفیسر ڈاکٹر اقبال بندے شاہ اور چین سے پی ایچ ڈی کرنے والے ڈاکٹر علی کو ایوارڈز سے بھی نوازا۔

وزیراعظم عمران خان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 83 لاکھ کسان ہمارے ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، ان کی مدد سے ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہو گا، اس ملک کے کسان کے بارے میں یہ مہم چل رہی تھی کہ جاگیر داروں نے ملک تباہ کر دیا لیکن ملک میں صرف 26 ہزار کاشت کاروں کے پاس 125 ایکڑ سے زائد اراضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ملک کی جان کسان ہے، تحریک انصاف کے دور میں سب سے اچھا کام یہ ہوا کہ کاشت کاروں کے پاس 1100 ارب روپے اضافی گئے، اس سے قبل گنے کے کاشت کار کو شوگر ملز مالکان کے طاقتور ہونے کی وجہ سے قیمت نہیں مل رہی تھی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ہم نے قانون پاس کیا کہ شوگر ملز نے کرشنگ کب شروع کرنی ہے، جو شوگر ملز طے شدہ سیزن میں کرشنگ شروع نہیں کریں گی ان کیلئے سزائیں مقرر کی گئیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں کسانوں کو گندم، مکئی اور گنے کی طے شدہ قیمت ملی، ہم کاشت کار کی آمدن میں اضافہ کریں گے تو اس سے ملک کا فائدہ ہو گا کیونکہ کسان کمائے گا تو زمینوں پر لگائے گا اور اس سے ملکی پیداوار بڑھے گی، قیمتیں کم ہوں گی، ملک میں مہنگائی کی بڑی وجہ ہی اشیائے خوردونوش کا برآمد کرنا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے کسانوں کی جدید ٹیکنالوجی فراہم کرنی ہے، پاکستان کے مستقبل کا راستہ تحقیق ہے، ایک وقت میں فیصل آباد یونیورسٹی تحقیق کا بڑا نام تھا تاہم آہستہ آہستہ اس میں کمی آئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اگر آگے بڑھنا ہے تو غربت کا خاتمہ کرنا ہو گا، تھوڑا طبقہ امیر اور غریبوں کا سمندر ہو تو ملک ترقی نہیں کر سکتا، انسانیت کا تقاضا ہے کہ جو لوگ پیچھے رہ گئے ہیں ان کو اوپر اٹھائیں۔

جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ سے متعلق جائزہ اجلاس

بہاول پور ڈویژن میں ترقیاتی منصوبوں اور جنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کی کارکردگی اور تعمیر پر پیش رفت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے حوالے سے کسی بھی قسم کا اقدام اٹھانے سے پہلے تمام فریقین کے ساتھ مشاورت کی جائے گی۔ اس خطے میں زراعت کی اہمیت کے پیشِ نظر پانی سے متعلق تمام مسائل کو حل کیا جائے گا۔

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بہاول پور ڈویژن میں معاشی، سماجی، تعلیمی، صحت، بنیادی ڈھانچے اور خصوصی طور پر زراعت کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اس ڈویژن میں پنجاب کی 50 فیصد کپاس پیدا ہوتی ہے جس کو مزید بہتر کرنے کیلئے منصوبہ بندی کی گئی ہے، اس ضمن میں تحقیقی اداروں کا قیام، اچھے بیج کی فراہمی، کسانوں کی معاونت، جدید ٹیکنالوجی کا استعمال اور پانی کے مسائل کا حل شامل ہے۔

علاوہ ازیں اجلاس کو بتایا گیا کہ چولستان اور بہاولپور کے ماسٹر پلان پر تیزی سے کام جاری ہے، چولستان میں سکولوں کو سولرائز کرنے، ہسپتالوں کی تعمیر اور بہاولپور کو سی پیک سے ملانے کیلئے شاہراہ کے منصوبے پر پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔

جنوبی پنجاب کے حوالے سے اجلاس کو بتایا گیا کہ رولز آف بزنس پر کام مکمل کر لیا گیا ہے جن کی جلد منظوری حاصل کر لی جائے گی، 40 میں سے 15 صوبائی محکموں کو جنوبی پنجاب میں منتقل کر دیا گیا ہے، پچھلے چھ ماہ سے ایڈیشنل چیف سیکریٹری سیکریٹریٹ کے امور دیکھ رہے ہیں، جنوبی پنجاب کی ملتان اور بہاولپور میں عمارتوں کی تعمیر پر پیش رفت سے بھی اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔

 اس کے علاوہ اجلاس کو یہ بھی بتایا گیا کہ رواں مالی سال بجٹ میں جنوبی پنجاب کیلئے 189 ارب روپے کی رقم سے 2491 منصوبے شامل ہیں جن میں سے 91 فیصد کی منظوری بھی ہو چکی ہے، مزید سرکاری نوکریوں میں کوٹہ کیلئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے جس کے حوالے سے حتمی فیصلہ جلد لے لیا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here