کیلی فورنیا: کورونا وائرس کی وبا کے دوران دنیا بھر میں کاروباروں کو شدید مالی بحران کا سامنا ہے تاہم ٹیکنالوجی اور ای کامرس دو ایسے شعبے ہیں جن سے وابستہ کاروباروں اور کمپنیوں کی دولت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے۔
ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیکنالوجی کے شعبے کی تین بڑی امریکی کمپنیوں ایپل، مائیکرو سافٹ اور گوگل کا رواں سال کی دوسری سہ ماہی (اپریل تا جون) میں مجموعی منافع 50 ارب ڈالر سے تجاوز کر گیا۔
ماہرین کے مطابق کورونا وائرس کی وبا کے دوران ایسے اعدادوشمار اس حقیقت کے عکاس ہیں کہ انسانوں کی زندگیوں میں سمارٹ فونز اور ٹیکنالوجی کس قدر اہم ہو گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اپریل تا جون 2021ء کے دوران ایپل کی مجموعی آمدنی 21.7 ارب ڈالر، گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایلفابٹ کی آمدن 18.53 ارب ڈالر اور مائیکرو سافٹ کی آمدن ساڑھے 16 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی۔
گوگل کا زیادہ انحصار اشتہارات سے آنے والی آمدن پر ہوتا ہے تاہم گزشتہ سال کورونا وبا کے آغاز سے لاک ڈاؤن اور معاشی بحران کے پیش نظر کئی کاروباروں نے آن لائن اشتہارات کے لیے اپنے بجٹ میں کٹوتی کی تھی۔
اس اقدام سے فیس بُک اور ایلفابیٹ (گوگل اور یوٹیوب کی مالک کمپنی) کی آمدن میں کمی آئی تھی۔ ایلفابیٹ نے بتایا کہ 2004ء میں پبلک لسٹڈ کمپنی بننے کے بعد سے پہلی مرتبہ اس کی آمدن میں بڑے پیمانے پر کمی واقع ہوئی ہے۔
لیکن سال 2021ء کی پہلی سہ ماہی میں دنیا بھر میں وبا کا زور ٹوٹنے اور ویکسی نیشن کا عمل تیز ہونے کے بعد معاشی سرگرمیاں بحال ہوئی ہیں اور اب کاروبار دوبارہ سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر اپنے اشتہارات پر پیسے خرچ کر رہے ہیں جس سے ان کمپنیوں کی آمدن میں دوبارہ اضافہ ہو رہا ہے۔
دوسری جانب وبا کی وجہ سے دنیا بھر کے چھوٹے بڑے اداروں نے اپنے ملازمین کو گھروں سے کام کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، کئی بڑی کمپنیوں کے آدھے یا سارے ملازمین ابھی تک ورک فرام ہوم کر رہے ہیں جس کی وجہ سے مائیکروسافٹ کی پروڈکٹس (مائیکروسافٹ آفس و دیگر) کی مانگ میں اضافہ ہوا ہے اور اس سے کمپنی کا منافع بھی بڑھا ہے۔