اسلام آباد: قیمتوں کے حساس اعشاریہ (ایس پی آئی) کے مطابق 5 اگست کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتے کے دوران مہنگائی میں ہفتہ وار بنیادوں پر 0.12 فیصد جبکہ سالانہ اعتبار سے 12.40 فیصد اضافہ ہوا۔
پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق مشترکہ انڈیکس 5 اگست کو 150.88 پوائنٹس پر ریکارڈ کیا گیا جو 29 جولائی کو 150.70 پوائنٹس پر ریکارڈ کیا گیا، سالانہ اعتبار سے 6 اگست کو انڈیکس 134.23 پوائٹس پر ریکارڈ کیا گیا۔
قیمتوں کے حساس اشاریہ کا تعین ملک کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں میں روزمرہ استعمال کی 51 ضروری اشیا کی قیمتوں کے رحجان کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
5 اگست 2021ء کو اختتام پذیر ہونے والے ہفتہ کے دوران 51 میں سے 17 اشیائے ضروریہ (33.33 فیصد) کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، 11 اشیاء (21.56 فیصد) کی قیمتوں میں کمی اور 23 (45.1 فیصد) کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
پی بی ایس کے مطابق ہفتہ رفتہ میں جن اشیا کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے اُن میں ٹماٹر، کیلا، چکن، انڈے، دال مونگ، پیاز،آلو، دال ماش، اری چاول، آٹا اور چینی شامل ہیں۔
ٹماٹرکی قیمت میں گزشتہ ہفتہ کے دوران 18 فیصد، چکن 3.86 فیصد، انڈے 3.53 فیصد، دال مونگ 2.11 فیصد، پیاز، 1.37 فیصد، آلو 0.37 فیصد، دال ماش 0.24 فیصد، اری چاول 0.16 فیصد، آٹا 0.10 فیصد اور چینی کی قیمت میں 0.05 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ ہفتہ میں لہسن کی قیمت میں 4.19 فیصد، ایل پی جی 3.67 فیصد اور پیٹرول کی قیمت میں 1.44 فیصد کا اضافہ ہوا جس کا قیمتوں کے حساس اشاریہ میں گزشتہ ہفتہ 0.12 فیصد کے مجموعی اضافہ میں 0.18 فیصد حصہ ہے۔
گزشتہ سال کے اسی ہفتہ کے مقابلہ میں پیوستہ ہفتہ میں آلو کی قیمت میں 23.42 فیصد، دال مونگ 20.73 فیصد، ٹماٹر4.19 فیصد اور چکن کی قیمت میں 2.13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
سب سے کم یعنی 17 ہزار 732 روپے ماہانہ آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے گزشتہ ہفتہ کے دوران مہنگائی کی شرح میں 0.10 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ 17 ہزار 733 سے لے کر 22 ہزار 888 روپے تک ماہانہ آمدنی رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں 0.05 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
تاہم اس سے زیادہ ماہانہ آمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا۔ 22 ہزار 889 روپے سے لے کر 29 ہزار 517 روپے آمدن والے گروپ کیلئے قیمتوں میں 0.03 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح 29 ہزار 518 روپے سے لے کر 44 ہزار 175 روپے ماہانہ آمدن رکھنے والے گروپ کیلئے قیمتوں میں 0.09 فیصد اور اس سے زیادہ ماہانہ آمدنی رکھنے والے گروپوں کیلئے 0.20 فیصد اضافہ ہوا ہے۔