کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے جنوبی ایشیا کے ریجنل نائب صدر ہارٹ وِگ اور کنٹری ڈائریکٹر ناجی بین حسائن کے ساتھ بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں مختلف شعبوں میں اگلے چار سالہ پارٹنرشپ فریم ورک 2022ء تا 2026ء پر تبادلہ خیال کیا۔
جمعہ کو اس حوالے سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ورلڈ بینک کے ساتھ آئندہ چار سالہ شراکت داری سے اقتصادی ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا، سندھ کے عوام صوبائی حکومت کے ساتھ مختلف شعبوں میں ورلڈ بینک کی شراکت کو سراہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نئی شراکت داری کے فریم ورک 2022ء تا 2026ء میں پانچ مختلف شعبے شامل ہیں جن میں تعلیم، صحت، موسمیاتی تبدیلی، معاشی ترقی اور غربت کا خاتمہ شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ اور ورلڈ بینک کی ٹیم نے اجلاس میں ہر شعبے پر تبادلہ خیال کیا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے عہدیداروں کو بتایا کہ کراچی کے پانی کے راستوں پر اور نالوں کے ساتھ تجاوزات کو ہٹا دیا گیا ہے، اس کے نتیجے میں ساڑھے چھ ہزار خاندان متاثر ہوئے ہیں، صوبائی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ متاثرہ افراد کو گھروں کی تعمیر کے لیے پلاٹ الاٹ کیے جائیں گے۔
وزیراعلی نے یہ بھی کہا کہ شہر قائد میں ورلڈ بینک کے متعدد منصوبے جاری ہیں۔ نئے ایڈمنسٹریٹر کراچی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ شہر میں ورلڈ بینک کے تعاون سے چلنے والے تمام منصوبوں پر کام کی رفتار کو تیز کریں۔
سید مراد علی شاہ نے ورلڈ بینک کے نائب صدر اور کنٹری ڈائریکٹر پر زور دیا کہ وہ حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ کیلئے بھی کراچی جیسا ترقیاتی پیکج دیں، ورلڈ بینک کے نمائندوں نے سڑکوں کی تعمیر، پانی کی فراہمی، نکاسی آب کے نظام، بس اسٹینڈز اور دیگر منصوبوں کی تعمیر کیلئے ترقیاتی پیکج دینے پر اتفاق کیا۔
اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ صوبائی حکومت مختلف ضلعی ہیڈکوارٹرز کی ترقی کے لیے ایک کانسیپٹ پیپر پیش کرے گی اور پھر اس پر غور ہو گا۔