اسلام آباد: وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق دائود نے کہا ہے کہ تھیلوں میں کورونا وائرس کی موجودگی کے سبب چین نے پاکستان سے چاول کی درآمد روک دی ہے۔
گزشتہ روز سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کا اجلاس چئیرمین کمیٹی سینیٹر ذیشان خانزادہ کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا، کمیٹی اراکین کے علاوہ وزارت تجارت کے حکام سمیت مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داود نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے دوران ایگزیکٹو ڈائریکٹر جنرل کامرس نے قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ پاکستانی چاول کی بوریوں کے پیندے میں کورونا وائرس پایا گیا جس کی وجہ سے چین نے چاول کی برآمدات روک دی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: ’جنوری 2022ء میں پاکستان موبائل فونز کی برآمدات شروع کر دے گا‘
انہوں نے بتایا کہ چین سے ماہرین کی خصوصی ٹیمیں پاکستان آ کر چاول کا معائنہ کریں گی جس کے بعد چین آئندہ کیلئے پاکستانی چاول کی درآمد کا فیصلہ کرے گا۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر کامرس نے مزید بتایا کہ مچھلی کی چھ پاکستانی کمپینوں کی پیکنگ میں بھی کورونا وائرس پایا گیا جس کی وجہ سے چین نے چھ کمپنیوں سے درآمدات روک دی ہیں اور معیار کے اعتبار سے ناقص قرار دیا ہے۔
علاوہ ازیں مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے کمیٹی کو بتایا کہ پچھلے ڈھائی سالوں میں حکومت کی توجہ برآمدات کو بڑھانے پر مرکوز رہی ہے، کووڈ کے باوجود فرمز کو کیش فلو کا مسئلہ درپیش نہیں ہوا، انکم ٹیکس کے مسائل ضرور موجود ہیں لیکن ہماری توجہ برآمدات پر ہے، اسی لیے گزشتہ مالی سال کے اختتام تک ملکی برآمدات 25 ارب تک پہنچی ہیں۔
رزاق دائود نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات بہت محدود شعبوں پر مشتمل ہیں، ہمیں نئے سیکٹرز کی طرف جانا ہو گا۔ ہم انجیئنرنگ گڈز، فارماسوٹیکل، آٹو پارٹس، فروٹ اینڈ ویجٹیبل، گوشت، پولٹری سمیت 11 نئے شعبے لا رہے ہیں جس سے ملکی برآمدات میں مزید اضافہ ہو گا۔