چین کو پاکستانی برآمدات 22 فیصد اضافہ سے 2 ارب ڈالر سے متجاوز

جولائی 2020ء سے جون 2021ء تک دوطرفہ تجارت میں 36 فیصد اضافہ، چین سے درآمدات 39.02 فیصد اضافہ سے 13 ارب 30 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک جا پہنچیں، سٹیٹ بینک

678

اسلام آباد: پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کے حجم میں گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے دوران 36.63 فیصد کی شرح سے نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

جولائی 2020ء سے لے کر جون 2021ء تک کے دوران چین کو پاکستانی برآمدات میں 22.79 فیصد جبکہ چین سے درآمدات میں 39.02 فیصد کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے دوران چین کو پاکستانی برآمدات کا حجم 2 ارب 4 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے:

پہلی بار برطانیہ کو پاکستان کی برآمدات 2  ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں

رواں سال برآمدات ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 25.3 ارب ڈالر پر پہنچ گئیں

یہ شرح پیوستہ مالی سال 2019-20ء کے مقابلہ میں 22.79 فیصد زیادہ ہے، جولائی 2019 سے جون 2020ء کے دوران چین کو پاکستانی برآمدات کا حجم ایک ارب 66 کروڑ 30 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق جون 2021ء میں چین کو پاکستانی برآمدات کا حجم 21 کروڑ 11 لاکھ 50 ہزار ڈالر رہا جو جون 2020ء کے 12 کروڑ 82 لاکھ 20 ہزار ڈالر کے مقابلہ میں 64.67 فیصد زیادہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق مالی سال 2020-21ء میں چین سے درآمدات میں 39.02 فیصد اضافہ ہوا، جولائی 2020ء سے لے کر جون 2021ء تک چین سے درآمدات کا حجم 13 ارب 30 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا جو پیوستہ مالی سال میں 9 ارب 56 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھا۔

جون 2021ء میں چین سے درآمدات پر ایک ارب 84 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ صرف ہوا جبکہ جون 2020ء میں چین سے ایک ارب 31 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی درآمدات ریکارڈ کی گئیں تھیں۔

واضح رہے کہ مالی سال 21۔2020ء کے اختتام تک پاکستان کی مجموعی برآمدات 18 فیصد اضافے سے 25.3 ارب ڈالر تک ریکارڈ کی گئیں ہیں جو ملکی تاریخ میں اَب تک کی سب سے بلند ترین شرح ہے۔ اس سے قبل 2013-14ء میں برآمدات کا حجم 25.1 ارب ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔

جون 2021ء میں ہونے والی قومی برآمدات بھی ماضی کے مقابلے میں ایک ماہ کے دوران ہونے والی سب سے بلند ترین شرح یعنی 2.7 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔ اس سے قبل ستمبر 2013ء میں ماہانہ برآمدات 2.6 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئیں تھیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here