اسلام آباد: پاکستان کی وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن نے سرکاری افسران اور ملازمین کے درمیان گفتگو، رابطے اور فائلوں کے تبادلے کو محفوظ بنانے کیلئے وٹس ایپ کے متبادل کے طور پر بیپ پاکستان (Beep Pakistan) کے نام سے موبائل ایپلی کیشن تیار کر لی۔
اس حوالے سے وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی سید امین الحق نے بتایا کہ وزارت آئی ٹی نے بیپ پاکستان کے نام سے خصوصی اور محفوظ ایپلی کیشن تیار کر لی ہے اور تمام سرکاری افسران اور ملازمین اس ایپلی کیشن کے استعمال کے پابند ہوں گے۔
سید امین الحق نے کہا کہ اس ایپلی کیشن کی اِن ہائوس آزمائش کی جا رہی ہے، چند ماہ آزمائش کے بعد اسے با قاعدہ متعارف کروا دیا جائے گا۔
"Ministry of IT through @NationalITBoard soon launch "Beep Pakistan" Chat/Call Application." @SyedAminulHaque #BeepPakistan @GovtofPakistan pic.twitter.com/nKtY8ZJk97
— Ministry of IT & Telecom (@MoitOfficial) July 20, 2021
انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر اس ایپلی کیشن میں چیٹ (chat) اور آڈیو کال کی سہولت ہو گی، کچھ عرصہ بعد اس میں وڈیو کال کی سہولت بھی فراہم کر دی جائے گی۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس اسرائیلی کمپنی این ایس او کی جانب سے پاکستان کے اعلیٰ حکام کی وٹس ایپ کے ذریعے جاسوسی کی اطلاعات سامنے آنے کے بعد پاکستان میں سرکاری ملازمین کے لیے وٹس ایپ کے متبادل کے طور پر مقامی سطح پر تیار کردہ ایپ متعارف کروانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
اس حوالے سے سرکاری عہدیداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ کسی قسم کی سرکاری اور خصوصی معلومات وٹس ایپ یا اس قسم کی کسی اور میسیجنگ ایپلی کیشن کے ذریعے شیئر نہ کی جائیں کیونکہ ان ایپلی کیشنز کا سارا ڈیٹا امریکہ میں جا کر محفوظ ہوتا ہے جہاں اس متعلقہ ملک کو وٹس ایپ کے ذریعے حاصل کی گئی حساس معلومات اور ڈیٹا تک رسائی ہو سکتی ہے جو ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے۔
بیپ پاکستان نامی ایپ کے محفوط ہونے کے بارے میں وفاقی وزیر نے بتایا اس ایپلی کیشن کو انتہائی محفوظ بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کیے گئے ہیں، ہم نے اس حوالے سے ٹھوس کوششیں کی ہیں کہ ایپ استعمال کرنے والے سرکاری افسران اور ملازمین کی اہم گفتگو لیک نہ ہو سکے۔