لاہور: کورین ٹیکنالوجی کمپنی سام سنگ نے پاکستان میں موبائل فونز کی تیاری کیلئے پاکستانی کمپنی لکی موٹر کارپوریشن (ایل ایم سی) کے ساتھ معاہدہ طے کر لیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق گزشتہ روز سٹاک ایکسچینج کو بھیجھے گئے ایک نوٹس میں لکی سیمنٹ لمیٹڈ (ایل سی ایل) نے کہا ہے کہ اس کی ذیلی کمپنی لکی موٹر کارپوریشن نے موبائل فونز کی تیاری کیلئے ضروری اقدامات کیلئے مختلف محکموں سے منظوری لینے کا آغاز کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ لکی موٹر کارپوریشن پاکستان میں کورین آٹوموبائل مینوفیکچرر ’کیا موٹرز‘ کے اشتراک سے کیا سپورٹیج، کیا پیکانٹو، کیا گرانڈ کارنیول، کیا سورینٹو گاڑیوں کی پیداوار، اسمبلنگ، ڈسٹری بیوشن اور فروخت کر رہی ہے۔
اب اس کمپنی نے موبائل فون سازی کے میدان میں بھی قدم رکھ دیا ہے اور لائسنس کے حصول کے لیے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو درخواست دے دی ہے۔
لکی موٹر کارپوریشن کی جانب سام سنگ کے موبائل فون کی پیداواری سہولت رواں سال دسمبر کے آخر تک مکمل ہونے کی امید ہے اور یہ پیداواری یونٹ ایل ایم سی کے موجودہ پلانٹ میں واقع ہوگی جہاں خصوصی اقتصادی زون بن قاسم انڈسٹریل پارک میں گاڑیا تیار کی جا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: 19 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فون تیار کرنے کی اجازت مل گئی
دوسری جانب وفاقی وزیر حماد اظہر نے لکی گروپ اور سام سنگ کو پاکستان میں موبائل فون کی تیاری شروع کرنے پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ سام سنگ اور لکی گروپ مشترکہ منصوبے کے تحت پاکستان میں ہی موبائل فون تیار کریں گے۔
اپنے ایک ٹویٹ میں حماد اظہر نے کہا کہ موبائل فون تیار کرنے کی مثبت ڈویلپمنٹ ڈربز سسٹم (DIRBs system) کی کامیابی کا ثبوت ہے۔ موبائل فونز کی تصدیق کے بعد سمگلنگ کا خاتمہ ہوا ہے اور ملک میں موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی بھی تیار کی گئی ہے۔
اس سے قبل 26 مئی 2021ء کو پی ٹی اے کی جانب سے کہا گیا تھا کہ اس نے مقامی سطح پر موبائل فونز کی تیاری کیلئے 19 ملکی و غیرملکی کمپنیوں کو مینوفیکچرنگ کی اجازت دے دی ہے۔
پی ٹی اے کے جاری جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ابتدائی طور پر 10 سال کیلئے اجازت دی گئی ہے، اس دوران مینوفیکچررز اپنے برانڈز تشکیل دے سکیں گے جو ’میڈ اِن پاکستان‘ ویژن کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گے۔
اِن مینوفیکچررز کے ذریعے تیار کردہ موبائل فونز ناصرف پاکستان میں فروخت کیے جائیں گے بلکہ خطے کے ممالک سمیت دیگر مسابقتی مارکیٹوں میں برآمد بھی کیے جا سکیں گے۔
پاکستان میں موبائل فون تیار کرنے والی 19 کمپنیاں ناصرف مقامی صارفین کو کم قیمت ہینڈ سیٹ کی دستیابی یقینی بنائیں گی بلکہ اپنے مینوفیکچرنگ پلانٹس پر روزگار کے سینکڑوں مواقع بھی پیدا کریں گی۔
پاکستان سالانہ اربوں ڈالر خرچ کرکے مہنگے موبائل فون بیرون ملک سے درآمد کرتا ہے جس درآمدی بل میں اضافہ ہوتا ہے اور تجارتی خسارہ بھی بڑھتا ہے۔ پی ٹی اے کے مطابق حکومت نے پاکستان میں مینوفیکچررز کی جانب سے پلانٹ لگانے کی حوصلہ افزائی کیلئے ایک جامع اور معاون ’موبائل فون مینوفیکچرنگ پالیسی‘ متعارف کرائی تھی۔
اس پالیسی کے نتیجے میں 2021ء میں موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ (ایم ڈی ایم) ریگولیشنز جاری کیے گئے، ان اقدامات کے تحت موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ کی اجازت جاری کی گئی ہے جو ڈیجیٹل پاکستان ویژن کی تکمیل کیلئے سنگ میل ثابت ہو گی۔