پنجاب میں بھی ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفکیٹس کی سہولت کا آغاز

قانونی ورثا عدالتوں سے رجوع کئے بغیر نادرا سے 15 دن میں وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں گے، اوورسیز پاکستانی ملک آئے بغیر  بائیو میٹرک تصدیق کرکے سرٹیفکیٹ لے سکیں گے، عدالتوں پر مقدمات کے دبائو میں 30 فیصد کمی ہو گی

921
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفکیٹس کا اجراء کر رہے ہیں (تصویر: پی آئی ڈی)

اسلام آباد: وفاقی دارلحکومت کے بعد پنجاب میں بھی عوام کی سہولت کیلئے ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفکیٹس کی سہولت کا آغاز کر دیا گیا۔

پنجاب میں ڈیجیٹل وراثتی سرٹیفکیٹس کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ نظام میں ای گورننس لے کر آئیں، وراثتی سرٹیفکیٹ کا نادرا کے ذریعے اجراء ایک بڑا اقدام ہے، اب یہ بآسانی حاصل کیے جا سکیں گے، خاص طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو وراثتی سرٹیفیکیٹ کے حصول میں سہولت ہو گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ حکومتی امور میں مکمل طور پر ای گورننس لائی جائے، یہاں فائلیں گم ہو جاتی ہے، کبھی آگ لگ جاتی ہے، لینڈ ریکارڈ تک کو آگ لگ جاتی ہے، ای گورننس سے یہ سارا سسٹم اس سے بچ سکتا ہے۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ وراثتی سرٹیفیکیٹ کا نادرا کے ذریعے اجراء حکومت کی طر ف سے عوام کے لئے ایک بڑا اقدام ہے جس کے نتیجے میں قانونی ورثا عدالتوں سے رجوع کئے بغیر نادرا سے 15 دن کے اندر وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں گے۔

یہ اقدام وزیراعظم عمران خان کے اس وژن کا حصہ ہے جو شہریوں کو ان کے جائز حقوق بغیر دقت حاصل کرنے کو یقینی بناتا ہے، اس اقدام سے عدالتوں پر مقدمات کا بوجھ کم ہو گا اور ورثا کو اپنا جائز قانونی حق جلد اور آسان طریقے سے میسر ہو گا۔

یہ نظام خصوصی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے خاص افادیت کا حامل ہے جن کو پہلے وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لیے پاکستان آنا پڑتا تھا، اب وہ بیرون ملک ہی بائیو میٹرک تصدیق سے سرٹیفیکیٹ حاصل کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں اس نظام کی کامیابی کے بعد پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا نے بھی ان قوانین کو اپنے صوبوں میں اختیار کر لیا ہے، پنجاب نے اس ضمن میں تمام قانونی ضروریات پوری کر لی ہیں اور اب صوبہ میں تمام اضلاع میں موجود نادرا سینٹرز وراثتی سرٹیفکیٹ جاری  کرنے کے مجاز ہیں۔

وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے وراثتی سرٹیفکیٹس کے اجرا کو سٹیٹ آف دی آرٹ منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے دُور رَس اثرات مرتب ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں دو تین ماہ قبل اس منصوبہ کو شروع کیا گیا، 350 کے قریب درخواستیں آئیں اور 317 قانونی ورثا کو وراثتی سرٹیفکیٹس جاری کئے گئے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ آج کے پی نے بھی یہ قانون پاس کیا ہے۔ مستقبل میں آن لائن ویریفکیشن کے بعد گھر بیٹھے بھی وراثتی سرٹیفیکیٹس حاصل کئے جا سکتے ہیں۔

انہوں نے کہ وراثتی سرٹیفیکیٹس کے اجرا سے عدالتوں پر مقدمات کے دباﺅ میں 25 سے 30 فیصد کمی ہو گی، بیرون ملک پاکستانی سفارت خانوں اور مشنز نے نادرا کے ساتھ ملکر اس کو لانچ کر دیا ہے جس پر وزیر خارجہ اور سیکرٹری خارجہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here