لاہور: پاکستان کارپٹ مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن نے طورخم بارڈر کے راستے افغانستان سے جزوی خام مال کی ترسیل کرنے والے سیلز ٹیکس میں رجسٹریشن نہ رکھنے والے سپلائرز کو مکمل ٹیکس چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس حوالے سے کارپٹ مینو فیکچررز ایسوسی ایشن کے سینئر وائس چیئرمین ریاض احمد کی جانب سے وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داﺅد کو ایک خط لکھا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت دراصل کاٹیج انڈسٹری پر مشتمل ہے اور اس سے جڑے ہوئے اکثریتی لوگ سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں، کاٹیج انڈسٹری ہونے کی وجہ سے دستاویزات کی تیاری بھی مشکل اور پیچیدہ مرحلہ ہے۔
مشیر تجارت سے درخواست کی گئی ہے کہ ایسے تمام سپلائرز جو طورخم کے راستے افغانستان سے جزوی خام مال کی منگواتے ہیں اور سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں انہیں ڈیوٹیز اور ٹیکسز میں چھوٹ دی جائے۔
خط میں مشیر تجارت سے کہا گیا ہے کہ ’آپ نے اپنے وژن کے ذریعے فنانس بل 2021-22ء میں ہاتھ سے بنے قالینوں کی صنعت کو درپیش دیرینہ مسائل کے حل کے لئے بہترین کاوشیں کی ہیں جس پر اس صنعت سے وابستہ لوگ آپ کے مشکور ہیں۔‘