گوادر: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ نارتھ فری زون گوادر کے پہلے زون سے 35 گنا زیادہ بڑا صنعتی زون ہے اور اس میں چینی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایک ارب ڈالر سے زائد سرمایہ کاری متوقع ہے۔
گوادر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ چین سمیت کئی ممالک کے سرمایہ کاروں نے گوادر کے نارتھ فری زون میں بھرپور سرمایہ کاری کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گوادر میں منعقدہ تقریب میں شریک سرمایہ کاروں کی جانب سے بتایا گیا کہ انڈسٹریل زون میں ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا منصوبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیے:
گوادر فری زون سمیت سی پیک کے تحت متعدد منصوبوں کا افتتاح
گوادر کے علاقہ گبد کو بین الاقوامی روڈ ٹرانسپورٹ کراسنگ پوائنٹ کا درجہ مل گیا
اسد عمر کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے نومبر 2020ء میں جنوبی بلوچستان کے لئے تاریخی پیکیج کا اعلان کیا تھا اور اپنے دورہ گوادر کے موقع پر وزیراعظم نے پیکج پر پیش رفت کا جائزہ لیا ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت نے 600 ارب روپے سے زائد کے پیکیج سے 53 منصوبے رواں سال کے ترقیاتی پروگرام میں شامل کیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اس پیمانے پر ترقیاتی کام پاکستان کی تاریخ میں پہلے نہیں ہوا، وفاقی حکومت صوبے میں ترقیاتی کام صوبائی حکومت کے اشتراک سے کر رہی ہے اور وزیراعلیٰ جام کمال صوبہ کی ترقی کے لئے کوشاں ہیں۔
اسد عمر نے کہا کہ گوادر میں سی پیک منصوبوں میں سرمایہ کاری کیلئے چین اور پاکستان تمام سرمایہ کاروں کو خوش آمدید کہیں گے، چین روڈ اینڈ بیلٹ اینیشی ایٹو کے تحت نہ صرف اپنے ملک بلکہ خطے کے دیگر ممالک کی ترقی اور خوشحالی چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نارتھ ساﺅتھ مواصلاتی رابطے سے نہ صرف گوادر بلکہ وسط ایشیائی ریاستوں کے ساتھ رابطے کا ذریعہ بنے گا، یہ چین کے تعاون سے ہی ممکن ہو سکا ہے، اس پر ہم چین کی حکومت کے شکر گزار ہیں، چین اور پاکستان دونوں کا یہ موقف ہے کہ گوادر میں سی پیک کے منصوبوں میں کوئی بھی سرمایہ کاری کیلئے آئے تو اسے خوش آمدید کہا جائے گا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کا روڈ اینڈ بیلٹ اینیشی ایٹو عالمی رابطے کیلئے ہے اور اس میں کسی قسم کی تفریق نہیں ہے، چین نہ صرف اپنی ترقی بلکہ باقی دنیا کی بھی ترقی چاہتا ہے اور وہ نہ صرف اپنے لوگوں بلکہ پورے خطے کے لوگوں کو غربت سے نکالنا چاہتا ہے۔