وہ پروگرام جس نے خیبرپختونخوا کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کیا ہے

سات ماہ میں صحت کارڈ کے تحت کم از کم اڑھائی لاکھ مریضوں کا مفت علاج کیا گیا جن میں سے ایک لاکھ 74 ہزار 388 مریضوں کا علاج نجی ہسپتالوں اور 76 ہزار 52 مریضوں کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں ہوا اور حکومت نے مختلف ہسپتالوں کو 7.2 ارب روپے ادا کیے

1293

پشاور: صحت سہولت پروگرام نے علاج معالجہ کی سہولیات کے حوالے سے خیبرپختونخوا جیسے چھوٹے صوبے کو کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان اور چند یورپی ممالک کی صف میں لا کھڑا کیا ہے۔

پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ مالی سال 21۔2020ء کے سات ماہ کے دوران صحت کارڈ کے تحت کم از کم اڑھائی لاکھ مریضوں کا مفت علاج کیا گیا جن میں سے ایک لاکھ 74 ہزار 388 مریضوں کا نجی ہسپتالوں جبکہ 76 ہزار 52 مریضوں کا علاج سرکاری ہسپتالوں میں کیا گیا اور حکومت نے مختلف ہسپتالوں کو 7.2 ارب روپے ادا کیے۔

اس حوالے سے خیبر پختونخوا حکومت نے گزشتہ مالی سال 2020-21ء کے دوران اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کو 13.056 ارب روپے کی ادائیگی کی ہے اور معاہدے کے تحت مزید 5.856 ارب روپے ادا کیے جائیں گے۔

مالی سال 21۔ 2020ء کیلئے خیبر پختونخوا کے تقریباََ 74 لاکھ 90 ہزار خاندانوں کے مفت علاج کیلئے 23 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جگر کی پیوندکاری کے مفت علاج کیلئے کم از کم ایک ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ ضم شدہ علاقوں کے لوگوں کی صحت کی کوریج کو ایک کروڑ سے بڑھا کر سات کروڑ 20 لاکھ کر دیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کا صحت کارڈ کو اہم ترین منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ اس سے نہ صرف لوگوں کو صحت کی مفت سہولیات مہیا ملی ہیں بلکہ صوبے میں غربت کو کم کرکے لوگوں کے معیار زندگی کو بھی بہتر بنایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں محدود پیمانے پر صحت کارڈ کا پراجیکٹ شروع کیا گیا تھا لیکن اس سکیم کے فوائد دیکھتے ہوئے اس سہولت کو صوبے کی 100 فیصد آبادی تک بڑھا دیا ہے۔

سرکاری اعدادوشمار کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت میں صحت کارڈ پروگرام کے تحت یکم فروری 2016ء سے 30 جون 2021ء تک مجموعی طور پر چار لاکھ 78 ہزار 973 مریضوں کا مفت علاج کیا گیا اور حکومت نے سرکاری اور نجی ہسپتالوں کو 1180723 ملین روپے کی ادائیگی کی، لگ بھگ تین لاکھ 29 ہزار 821 مریض نجی ہسپتالوں جبکہ ایک لاکھ 49 ہزار 152 مریض علاج کیلئے سرکاری ہسپتالوں میں گئے۔

اس حوالے سے خیبر پختونخوا کے وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کا کہنا تھا کہ صحت کارڈ سے جہاں شہریوں کو بہترین طبی سہولیات میسر آئیں گی وہیں ان کا معیار زندگی بھی بلند ہو گا، عوام اپنے علاج معالجے پر خرچ ہونے والی رقم بچا کر دیگر امور میں خرچ کر سکیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ صحت سہولت پروگرام کی لانچنگ کیلئے خیبرپختونخوا حکومت اور سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدہ ہو چکا ہے جبکہ شہریوں کے کوائف کے حوالے سے نادرا کے ساتھ بھی محکمہ صحت نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here