ملک میں بجلی اور گیس کی صورت حال کب معمول پر آئے گی؟

836

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے توانائی حماد اظہر نے کہا ہے کہ ایل این جی ٹرمینل کی ڈرائی ڈاکنگ کے بعد آر ایل این جی کی 40 فیصد فراہمی شیڈول سے دو دن پہلے بحال ہو گئی ہے، سوموار تک بجلی اور گیس کی صورت حال معمول پر آ جائے گی۔

جمعہ کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر حماد اظہر نے کہا کہ بدھ کو ایل این جی ٹرمینل پر ڈرائی ڈاکنگ کا عمل شروع کیا گیا، اس سلسلہ میں گیس کی سپلائی متاثر ہونے کے بارے میں پہلے ہی آگاہ کر دیا گیا تھا، جمعہ سے 40 فیصد آر ایل این جی سسٹم میں بحال کر دی گئی ہے اور شیڈول سے دو دن پہلے یہ ہوا ہے، اس کیلئے سوئی سدرن کے حکام نے دن رات کام کیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایل این جی ٹرمینل کی تبدیلی کا کام 30 جون کو کامیابی سے مکمل کر لیا گیا تھا، ہفتہ کو 70 فیصد ایل این جی کی فراہمی بحال ہو جائے گی، سوموار تک گیس کی مکمل بحالی کے بعد بجلی اور گیس کے شعبوں میں نمایاں بہتری آ جائے گی اور صورت حال معمول پر آ جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کی ایک فیلڈ دو ہفتے قبل مرمت کیلئے بند کی گئی تھی اور اس وجہ سے وہاں پر بھی گیس کی کمی تھی، تین دن پہلے مرمت کے بعد گیس کی سپلائی بحال ہو چکی ہے اور 80 سے 90 فیصد گیس ایس ایس جی سی کے سسٹم میں آ رہی ہے اور کمپنی کو گیس کی کمی کا سامنا نہیں۔

حماد اظہر نے کہا کہ تربیلا ڈیم سے بجلی کی پیداوار 20 سے 25 فیصد گنجائش پر ہو رہی ہے، گلیشیئرز نہ پگھلنے کی وجہ سے تربیلا ڈیم میں پانی کی آمد کم ہو گئی تھی، اب وہاں پر صورت حال بہتر ہو رہی ہے اور امید ہے کہ چند دن میں پانی کی آمد اور بجلی کی پیداوار معمول پر آ جائے گی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ اس وقت پیک سیزن چل رہا ہے اور ڈرائی ڈاکنگ اور تربیلا ڈیم میں پانی کی کمی کی وجہ سے مسئلہ پیدا ہوا، یہ صورت حال مزید ایک دو دنوں میں بہتر ہو جائے گی،  بجلی اور گیس کی بندش کے معاملہ پر کچھ لوگوں نے سیاست چمکانے کی کوشش کی اور اپنے دامن پر لگے داغ کسی اور کے دامن پر لگانے کی کوشش کی، یہ افسوس ناک اور بچگانہ عمل ہے۔

وزیر برائے توانائی کا کہنا تھا کہ بجلی کی کھپت میں رواں سال 6 سے 7 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ صنعتی شعبہ کی طلب 15 فیصد بڑھی ہے، ہماری اوسطاً سال میں کھپت 16 ہزار میگاواٹ ہوتی ہے جبکہ ان ڈیڑھ ماہ میں 25 ہزار میگاواٹ تک پہنچ جاتی ہے، بجلی کی ترسیلی استعداد تقریباً ساڑھے 24 ہزار میگاواٹ ہے، اس میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔

حماد اظہر نے کہا کہ پچھلے دو سالوں میں تحریک انصاف کی حکومت نے ترسیلی نظام کو بہتر بنایا ہے اور 18 میگاواٹ سے ساڑھے 24 ہزار میگاواٹ تک لے گئے ہیں، آنے والے برسوں میں ترسیلی نظام میں 10 ہزار میگاواٹ کا مزید اضافہ کیا جائے گا۔ ہمارے بجلی کے نظام کا درآمدی ایندھن پر بہت زیادہ انحصار ہے جس کی وجہ سے گردشی قرض میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف کی حکومت برسر اقتدار آئی تو گردشی قرض میں سالانہ اضافہ 450 ارب روپے ہو رہا تھا، رواں سال یہ اضافہ 177 ارب روپے پر آ گیا ہے، اس کے علاوہ 400 ارب روپے سالانہ کیپسٹی پیمنٹس زیادہ کر رہے ہیں، اس کے باوجود گردشی قرضہ کو نیچے لایا گیا ہے اور اس میں مزید کمی بھی کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم نے آئی پی پیز کے ساتھ دوبارہ مذاکرات کئے ہیں، ترسیلی نظام کو بہتر بنایا گیا ہے، فرنس آئل کی کھپت میں بہت زیادہ کمی کی گئی ہے۔ سابق حکومت نے ٹرمینل تو بنا دیئے لیکن سٹوریج کا انتظام نہ کیا گیا۔ نارتھ سائوتھ گیس پائپ لائن کے حوالہ سے 26 مئی کو بین الحکومتی معاہدہ ہوا ہے، اس منصوبہ پر کام تیزی سے آگے بڑھایا جائے گا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here