جرمنی، 2045ء تک کاروں میں دھواں چھوڑنے والے انجن ختم کر نے کا فیصلہ

729

برلن: جرمن حکومت نے کہا ہے کہ 2045ء تک موٹر کاروں میں دھواں چھوڑنے والے انجنوں کو بتدریج ختم کر دیا جائے گا۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق اس دھواں چھوڑنے والے انجن کے متبادل کے طور پر گرین ہائوس گیسز کے کم اخراج کی حامل کاروں کو متعارف کرانا مقصود ہے، اس منصوبے میں الیکٹرک کاریں بھی شامل ہیں۔

جرمن حکومت کی خواہش ہے کہ 2030ء تک جرمن سڑکوں پر 7 سے 10 ملین بجلی پیدا کرنے والی بیٹری سے چلنے والی کاریں رواں دواں ہوں۔ اس طرح 2021 کے مقابلے میں ان کاروں میں یہ اضافہ 20 فیصد خیال کیا گیا ہے۔

جرمن دارالحکومت برلن میں قائم ماحولیات سے متعلق تھنک ٹینک اگورا فیرکہروینڈے کا اندازہ ہے کہ 2030ء تک جرمنی میں زیر استعمال برقی کاروں کی تعداد 14 ملین تک ہو سکتی ہے۔

اس یورپی ملک میں رجسٹرڈ کاروں کی تعداد 48 ملین سے زیادہ ہے اور ان میں برقی کاروں کا موجودہ تناسب محض 1.2 فیصد ہے۔

اس وقت الیکٹرک کاریں چلانے والے افراد کو بیٹری چارج کرنے کے انفراسٹرکچر کی کمی کا سامنا ہے۔ یہ ایک بڑی وجہ ہے جس کے سبب ابھی تک کئی افراد پٹرول پر چلنے والی گاڑیاں خریدنے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

دوسری جانب جرمن حکومت چارجنگ کی سہولیات میں اضافے کی پالیسی پر کاربند ہے۔ جنوری 2021ء سے پٹرول اور ڈیزل کاروں پر کاربن ڈائی آکسائیڈ ٹیکس کا نفاذ بھی ہو چکا ہے تاہم ابھی تک حکومتی مراعات کا فائدہ مختلف کمپنیاں ہی اٹھا رہی ہیں اور عام لوگ ابھی بھی برقی کاروں کی قیمت میں کمی کا انتظار کر رہے ہیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here