اسلام آباد: فیڈرل بور ڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز پوسٹ کلیرنس آڈٹ نے 18 کروڑ روپے سے زائد کی انڈر انوائسنگ اور تجارتی منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کو بے نقاب کر دیا۔
ترجمان ایف بی آر نے ہفتہ کو جاری ایک بیان میں بتایا کہ لاہور کے ایک امپورٹر نے بیرون ملک سے اشیاء کی درآمد پر اصل قیمت کے حساب سے بہت کم قیمت ظاہر کی۔
ترجمان کے مطابق ایف بی آر حکام کو ایکسپورٹر سے رابطہ کرنے پر معلوم ہوا ہے کہ پاکستان میں درآمد کی جانے والی مذکورہ اشیاء کو پاکستانی امپورٹر نے بہت کم قیمت کا ظاہر کیا اور اصل قیمت کسٹمز حکام کو نہیں بتائی بلکہ جعلی کاغذات پیش کئے۔
چیف کلیکٹر کسٹمز اپریزمنٹ سائوتھ کراچی نے یہ کیس ایف بی آر کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کسٹمز پوسٹ کلیرنس آڈٹ کو بھیجا جس نے انڈر انوائسنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی۔
اس انڈر انوائسنگ کے نتیجے میں 18 کروڑ 60 لاکھ روپے کا ٹیکس اور ڈیوٹیز چوری کی گئیں، اس کیس کے تفصیلی آڈٹ اور انکوائری کے بعد امپورٹر کے خلاف ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے۔