کامیاب جوان پروگرام کیلئے عمر کی حد ختم کیے جانے کا امکان

932

اسلام آباد: وفاقی حکومت کا وزیراعظم عمران خان کی طرف سے ملک کے نوجوانوں کی سپورٹ کے لیے جاری کردہ کامیاب جوان پروگرام کے لیے عمر کی حد ختم کرنے کا امکان ہے۔ 

ذرائع کے مطابق حکومت معاشرے کے ہر طبقہ کو سہولیات دینے کے لیے عمر کی حد ختم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ اس وقت درخواست گزار جو 20 سے 45 سال عمر کی حد میں آتے ہیں وہ اس سکیم کے تحت قرض حاصل کرنے کے اہل ہیں۔

ذرائع کے مطابق حکومت اس پروگرام کے تحت آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 100 ارب روپے مزید مختص کرنے پر غور کر رہی ہے۔

اس دوران وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو شوکت ترین کی زیرِ صدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں کامیاب جوان سکیم کے لیے فنڈنگ کے ادارہ جاتی طریقہ کار قائم کرنے پر بات چیت کی گئی۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے یوتھ افئیرز عثمان ڈار، معاونِ خصوصی برائے خزانہ اور ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، ایگزیکٹو ڈائریکٹر اخوت فاؤنڈیشن، نیشنل بینک آف پاکستان، بینک آف پنجاب اور حبیب بینک لمیٹد کے صدور، چئیرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور چئیرمین حبیب بینک لمیٹڈ نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔

وزیر خزانہ نے سٹیٹ بینک آف پاکستان، بینک آف پنجاب اور اخوت فاؤنڈیشن کی طرف سے تیار کردہ تجاویز پر تفصیلی غوروخوض کیا۔ تجاویز کو زراعت، سستے ہاؤسنگ اور چھوٹے کاروباروں کے روزگار پیدا کرنے اور شرح نمو کے فروغ کے لیے سبسڈائز قرضوں کی فراہمی کی سہولیات کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

اجلاس میں چھوٹے مالی اداروں، تجارتی بینکوں اور دیہاتی معاونت پروگرامز کے کرداراور منصوبے کے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے بطور شراکت دار اداروں پر اظہار خیال کیا گیا۔

وزیرخزانہ نے کہا کہ وہ اس پروگرام کو خوش اسلوبی سے حتمی شکل دینا چاہتے ہیں تاکہ تمام ہدف سے مستفید افراد کا احاطہ کیا جا سکے۔ اجلاس کے آخر میں وزیرخزانہ نے متعلقہ تمام فریقین کو حتمی تجویز تیار کرنے کی ہدایت دی تاکہ اس کے مطابق فنڈز مخصوص کیے جا سکیں۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here