رواں سال عالمی جی ڈی پی کی شرح نمو کیا رہے گی؟

413

لندن: آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈویلپمنٹ (او ای سی ڈی) نے کہا ہے کہ رواں سال عالمی جی ڈی پی کی شرح نمو 5.8  فیصد اور آئندہ سال 4.4 فیصد رہنے کی توقع ہے۔

38 ملکوں پر مشتمل اس تنظیم کی تازہ ترین عالمی اقتصادی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2021ء کے دوران عالمی جی ڈی پی کی شرح نمو 5.8 فیصد رہنے کی توقع ہے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بیشتر ممالک کی اقتصادی شرح نمو 2022ء کے آخر تک کورونا وائرس سے قبل کی سطح پر پہنچ سکے گی تاہم اس کی رفتار وبا سے قبل کی سطح پر نہیں ہو گی۔

رپورٹ کے مطابق مختلف ممالک کی اقتصادی شرح نمو 2021ء میں 5.25 فیصد تک بڑھے گی جبکہ 2022ء میں اس کی شرح 3.75 فیصد تک کم ہو گی۔

یہ بھی پڑھیے:

2021ء کے دوران عالمی جی ڈی پی میں 5.5 فیصد اضافہ متوقع

وبا کے منفی اثرات، قرضوں کا حجم عالمی جی ڈی پی کے 23 فیصد تک پہنچ گیا

تنظیم کا کہنا ہے کہ چین کی معیشت کی ترقی کووڈ-19 سے قبل کے مقابلے میں بہتر ہے، رواں سال چینی معیشت کی شرح اضافہ 8.5  فیصد جبکہ 2022ء میں 5.8 فیصد تک رہے گا جو عالمی اقتصادی شرح نمو سے زیادہ ہے۔

واضح رہے کہ مارچ میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ رواں سال 2021ء کے دوران مجموعی عالمی پیداوار میں 5.5 فیصد اضافہ متوقع ہے اور سال 2022ء کے دوران جی ڈی پی کی شرح نمو 4.2 فیصد رہنے کا امکان ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا تھا کہ مختلف ممالک اور خطوں میں معاشی بحالی کی شرح متاثر ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ دنیا کے اکثر ممالک میں ایک طرف کورونا ویکسین کی دستیابی کے مسائل ہیں تو دوسری جانب نئے وائرسز کے پھیلنے کے خطرات بھی موجود ہیں، اس تناظر میں بین الاقوامی معیشت دوراہے پر کھڑی ہے تاہم پالیسی ساز جامع حکمت عملی سے ایک بڑی معاشی سست روی سے دنیا کو محفوظ رکھ  سکتے ہیں۔

آئی ایم ایف نے اپنی آئوٹ لک رپورٹ میں مزید کہا تھا کہ کووڈ۔19 کی وبا سے قبل کے مقابلہ میں ترقی یافتہ ممالک میں اوسط فی کس آمدنی 2022ء کے ختم ہونے تک 13 فیصد کم رہے گی جبکہ کم آمدنی والے ممالک میں فی کس آمدنی کی اوسط شرح کورونا کی وبا پھوٹنے سے قبل کے مقابلہ میں 18 فیصد تک کم رہنے کاامکان ہے تاہم چین کے علاوہ ابھرتی معیشتوں میں یہ شرح 22 فیصد کم ہو سکتی ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here