اسلام آباد: ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 93 فیصد گھرانوں کو ذاتی موبائل فون رکھنے کی سہولت میسر ہے جبکہ دس سال اور اس سے زیادہ عمر کی قومی آبادی میں سے 45 فیصد کے پاس اپنا موبائل فون موجود ہے۔
ادارہ برائے شماریات پاکستان کے پاکستان میں سماجی اور رہائشی معیارات کے حوالے سے سروے 2019-20ء کے نتائج کے مطابق گزشتہ چند سالوں کے دوران پاکستان میں انفارمیشن و کیمونیکیشن ٹیکنالوجی (آئی سی ٹی) کی سہولیات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
سروے نتائج کے مطابق اس وقت ملک میں 93 فیصد گھرانے موبائل فون کی سہولت سے مستفید ہو رہے ہیں، مجموعی طور پر 12 فیصد گھروں میں کمپیوٹر، لیپ ٹاپ بھی موجود ہیں جبکہ ملک کے 33 فیصد گھرانوں کو انٹرنیٹ کی سہولیات دستیاب ہیں۔
یہ بھی پڑھیے:
19 کمپنیوں کو پاکستان میں موبائل فون تیار کرنے کی اجازت مل گئی
پاکستان انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کا اگلا ’پاور ہائوس‘ قرار
پنجاب میں 2 سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس قائم کرنے کیلئے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط
سروے نتائج کے مطابق دیہی علاقوں کے مقابلہ میں شہری علاقوں میں آئی سی ٹی کی سہولیات سے استفادہ کی شرح زیادہ ہے، دیہی علاقوں میں آئی سی ٹی سہولیات اور خدمات سے استفادہ کی شرح 24 فیصد جبکہ شہری علاقوں میں یہ شرح 51 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔
دوسری جانب ادارہ برائے شماریات سروے کے مطابق مجموعی قومی آبادی میں سے 10 سال یا اس سے زائد عمر کے 45 فیصد پاکستانیوں کے پاس ذاتی موبائل فون موجود ہیں جبکہ ان میں سے 19 فیصد کو انٹر نیٹ تک آسان رسائی بھی میسر ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملک میں 10 سال سے زیادہ عمر کے 65 فیصد مردوں جبکہ 25 فیصد خواتین ذاتی موبائل فون رکھتی ہیں، اسی طرح مردوں میں انٹرنیٹ کے استعمال کی شرح 24 فیصد جبکہ عورتوں میں یہ شرح 14 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے۔