اسلام آباد: سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 38 ارب 24 کروڑ روپے کے 15 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔
گزشتہ روز سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کی زیرصدارت منعقد ہوا، اجلاس کے شرکاء نے 117 ارب 50 کروڑ روپے مالیت کے پانچ منصوبے حتمی منظوری کیلئے قومی اقتصادی کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی (ایکنک) کو بھیج دیے۔
اجلاس میں شعبہ ٹرانسپورٹ اور مواصلات سے متعلق چار منصوبے پیش کیے گئے، جن میں سے 49 ارب 94 کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کا گلگت شندور روڈ (لمبائی 216 کلومیٹر) منصوبہ مزید غور کیلئے ایکنک کو بھیج دیا گیا۔
چترال ایون بمبوریت روڈ کی بحالی کیلئے سات ارب دو کروڑ 25 لاکھ روپے، آواران جھلجا روڈ کی بحالی اور اَپ گریڈیشن کیلئے سات ارب 41 کروڑ 27 لاکھ روپے اور پشاور گریٹر ریلوے کی فزیبلٹی سٹڈی کیلئے چھ کروڑ 49 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔
اجلاس میں شعبہ تعلیم کا ایک منصوبہ منظور کیا گیا جس کا مقصد سندھ کے سکولوں میں کلاس رومز کی بہتری اور طلباء کی تعداد میں اضافہ کرنا ہے، دو ارب 80 کروڑ روپے مالیت کے اس منصوبہ کیلئے عالمی بینک اور گلوبل پارٹنرشپ فار ایجوکیشن کی معاونت بھی حاصل ہو گی۔
علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد میں صنعتوں کو بجلی کی فراہمی کیلئے 132 کے وی گرڈ سٹیشن کے قیام کا منصوبہ منظور کیا گیا جس کی مالیت چھ ارب 64 کروڑ 90 لاکھ روپے ہے۔ اس منصوبے کا مرکزی دائرہ کار سی پیک کے تحت آنے والی صنعتی اسٹیٹ کی 600 میگاواٹ کی طلب پوری کرنا ہے۔
اجلاس میں ماحولیات، گورننس، انفارمیشن ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبوں کی منظوری بھی دی گئی۔