پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں زرعی زمین کے غلط استعمال کو روکنے اور غیرقانونی تعمیرات کے خلاف شکنجہ کسنے کے لیے ایک جامع قانون پر عملدرآمد کرنے کی تیاری کر لی۔
ذرائع نے کہا کہ کے پی محکمہ بلدیات نے ایک غیرملکی امدادی ایجسنی کی مدد سے ‘زمین کے استعمال اور بلڈنگ کنٹرول ایکٹ’ کا مسودہ تیار کیا ہے یہ مسودہ زمین کے استعمال اور بلڈنگ کنٹرول کونسل کے قیام کی بھی تجویز کرتا ہے۔
ایکٹ کے تحت صوبائی حکومت شہری علاقوں کی ضروریات کو مدِنظر رکھ کر ہاؤسنگ سکیمیں تیار کرے گی۔ منصوبوں کو ڈسٹرکٹ پلاننگ کمیٹی کی طرف سے تیار کر کے کونسل کو منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا جبکہ منصوبے میں تبدیلیاں اور اس کے انفراسٹرکچر پلان میں شمولیت کو کونسل کو دوبارہ سے جمع بھی کرایا جائے گا۔
مذکورہ ایکٹ کے تحت ضلعی سطح پر زمین کے استعمال سے متعلق ہر طرح کی پلاننگ اور ہر عمارت کے لیے منظوری حاصل کرنا ضروری قرار دیا گیا ہے۔ صوبائی حکومت کی جانب سے تیار کردہ مسودہ کے مطابق زمین کے نقشہ اور تعمیرات کی کسی بھی قسم کی منظوری کی تفصیلات تین ماہ کے اندر جمع کرانا لازمی ہو گا۔
محکمہ بلدیات میں ذرائع کے مطابق اس وقت بلدیاتی ایکٹ، خیبرپختونخوا اربن ایریاز ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ایکٹ، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جارہی ہے تاہم حکام کا کہنا ہے کہ بلدیاتی ایکٹ میں کچھ ابہام ہیں جنہیں نئے ایکٹ سے واضح کیا جائے گا۔
ایکٹ کے مسودہ میں کہا گیا کہ چیف پلاننگ کنٹرول آفیسرز کو قانون پر علدرآمد کرنے کے لیے محکمہ بلدیات میں تعینات کیا جائے گا۔ حکام نے کہا کہ اس وقت چیف پلاننگ کنٹرول آفیسرز کی اتھارٹی اور اختیارات سے متعلق قواعد و ضوابط پر کام جاری ہے۔
محکمہ بلدیات میں ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کی جانب سے مسودہ کی آؤٹ لائن کی منظوری دے دی گئی ہے اور اسے محکمہ قانون کو بھیجا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ محکمہ قانون کی طرف سے مسودے کی جانچ پڑتال کے بعد اسے منظوری کے لیے صوبائی کابینہ اور اس کے بعد صوبائی اسمبلی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ بلدیاتی حکومت ایکٹ، اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹیز ایکٹ، پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ اور گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی ایکٹ میں ترامیم کی تجاویز دی گئی ہیں کیونکہ ان ایکٹ سے تعمیرات اور زمین کے استعمال سے متعلق رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔