پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں حکومتی شئیرز کی نجکاری روک دی گئی

دونوں کمپنیوں میں حکومتی حصص کی نجکاری گردشی قرض ختم ہونے کے بعد کی جائے، اچھی شہرت کی حامل تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی کو ترجیح دی جائے،  کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کی ہدایت

1171

اسلام آباد: کابینہ کمیٹی برائے نجکاری نے گردشی قرض ختم ہونے تک پاکستان ایل این جی لمیٹڈ (پی پی ایل) اور آئل اینڈ گیس ڈؤیلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ (او جی ڈی سی ایل) میں حکومتی شئیرز کی نجکاری سے روک دیا۔

اس حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت کابینہ کی نجکاری کمیٹی (سی سی او پی) کا اجلاس منعقد ہوا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کابینہ کمیٹی برائے نجکاری کے اجلاس کے دوران سیکرٹری پٹرولیم ڈویژن کی جانب سے پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں حکومتی حصص کی نجکاری کی سمری پیش کی گئی جس کا جائزہ گیا۔

کمیٹی نے وزارت کی جانب سے پیش کی گئی تجویز کی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ اس موقع پر حصص کی نجکاری مناسب نہیں اور اس پر اس وقت عمل درآمد کیا جائے جب گردشی قرضہ جیسے مسائل حل کرلئے جائیں یا پھر اس مسئلہ کو مختلف مراحل میں ختم کیا جائے۔

مزید برآں کمیٹی نے کہا کہ پی پی ایل اور او جی ڈی سی ایل میں حکومتی حصص کی نجکاری کیلئے اچھی شہرت کی حامل تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنی کو ترجیح دی جائے۔

اجلاس کے دوران نجکاری ڈویژن کی جانب سے اچھی شہرت کے بین الاقوامی فنانشل ایڈوائزی کنسورشیم (ایف اے سی) کی خدمات کے حصول کیلئے فنڈز کے اجراء کے بارے میں نجکاری کمیشن کی تجاویز پر مبنی سمری بھی پیش کی گئی۔

اس سمری کا مقصد بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کی ادائیگیوں کی تکمیل کیلئے متعلقہ شعبہ میں فنی، مالی، قانونی اور ریگولیٹری کے لحاظ سے بہترین تجربہ کے حامل بین الاقوامی کنسورشیم کی خدمات حاصل کرنا ہے، کمیٹی نے سمری کے تفصیلی جائزہ کے بعد منظوری دی دی۔

اجلاس میں وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیر توانائی حماد اظہر، وزیر صنعت و پیداوار مخدوم خسرو بختیار، وزیر نجکاری محمد میاں سومرو، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات عشرت حسین، مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، معاون خصوصی برائے ریونیو ڈاکٹر وقار مسعود، پاور و پٹرولیم کے معاون خصوصی تابش گوہر، وفاقی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here