تاجر برادری کا بجٹ میں ٹیکسوں، یوٹیلیٹی بلز اور جائیدادوں کے کرایوں میں چھوٹ دینے کا مطالبہ

تاجر اور صنعت کار برادری معیشت کو چلانے میں کلیدی سٹیک ہولڈر ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ تاجر رہنماﺅں کی مشاورت سے آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دے، صدر اسلام آباد

490

اسلام آباد، پشاور: ملک بھر کی تاجر برادری نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ان کی تجاویز کو شامل کرنے، خصوصی ریلیف کی فراہمی سمیت ٹیکسوں، یوٹیلیٹی بلز اور جائیدادوں کے کرایوں میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے وفاقی حکومت سے نئے مالی سال کے بجٹ کیلئے دی گئی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانے، آئندہ بجٹ میں تاجر برادری کو خصوصی ریلیف کی فراہمی سمیت ٹیکسوں اور یوٹیلیٹی بلز اور جائیدادوں کے کرایوں میں چھوٹ دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر شیر باز بلور نے حکومت سے آئندہ مالیاتی بجٹ میں تاجر برادری کو خصوصی ریلیف دینے کے ساتھ ساتھ ٹیکسوں کی شرح میں کمی اور ملٹی ٹیکس سسٹم کے خاتمہ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر بالخصوص خیبرپختونخوا میں کورونا لاک ڈائون سے متاثرہ بزنس کمیونٹی کو ریلیف کی فراہمی اور معیشت کی بحالی کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ سرحد چیمبر کی جانب سے وفاقی حکومت کو بھیجی جانے والی تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنایا جائے جس میں موجودہ ٹیکس دہندگان کو آئندہ تین سال کیلئے خصوصی مراعات دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے صدر سردار یاسر الیاس خان نے کہا ہے کہ تاجر اور صنعت کار برادری معیشت کو چلانے میں کلیدی سٹیک ہولڈر ہے، حکومت کو چاہئے کہ وہ تاجر رہنماﺅں کی مشاورت سے آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دے اور ملک کے اہم چیمبرز آف کامرس اور دیگر تجارتی تنظیموں کی تجاویز کو بجٹ کا لازمی حصہ بنایا جائے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ تجارتی و صنعتی سرگرمیوں کا بہتر فروغ پاکستان کی معیشت کی جلد بحالی کیلئے اشد ضروری ہے، حکومت کو آئندہ بجٹ میں سود کی شرح کو کم سے کم تین فیصد پر لانا چاہئے جس سے نجی شعبے کو سستے قرضے فراہم ہوں گے اور ملک میں کاروباری اور سرمایہ کارانہ سرگرمیوں کو تیزی سے ترقی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 17 فیصد جنرل سیلز ٹیکس سے کاروبار کی لاگت میں بہت اضافہ ہوا ہے جبکہ عام آدمی کے لئے مہنگائی بڑھی ہے لہٰذا حکومت آئندہ بجٹ میں جی ایس ٹی کو کم کر کے سنگل ڈیجٹ تک لائے جس سے پیداراوی لاگت کم ہو گی، برآمدات میں اضافہ ہو گا اور عوام کیلئے مہنگائی میں بھی کافی کمی واقع ہو گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان زیادہ تر خام مال اور زراعت پر مبنی مصنوعات برآمد کر رہا ہے جبکہ ویلیو ایڈڈ مصنوعات سے برآمدات میں کئی گنا اضافہ کیا جا سکتا ہے لہٰذا بجٹ میں صنعتی مشینری، سازو سامان اور ٹیکنالوجی کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دی جائے تاکہ صنعتی شعبہ اپنے آپ کو اپ گریڈ کر کے ویلیو ایڈیڈ اور ہائی ٹیک مصنوعات تیار کر سکے۔

صدر اسلام آباد چیمبر نے کہا کہ حکومت آئندہ بجٹ میں تعمیراتی پیکج کی طرز پر دیگر اہم صنعتوں کو بھی ایسی ہی مراعات فراہم کرے جس سے ملک میں ایک نیا صنعتی انقلاب برپا ہو گا۔ گاڑیوں کی تیاری پر عائد ٹیکسوں اور ڈیوٹیز میں بھی کمی کی جائے جس سے آٹوموبائل سیکٹر میں سرمایہ کاری میں اضافہ ہو گا اور پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے کی راہ ہموار ہو گی۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here