واشنگٹن: امریکہ نے اپنے مشرقی علاقوں میں ایندھن کی سپلائی بحال کرنے کی غرض سے یورپی ہیکرز کے گروپ کو پانچ ملین ڈالر کی رقم ادا کر دی ہے۔
عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکہ میں ایندھن کی سپلائی کرنے والے سب سے بڑے نیٹ ورک کالونیل پائپ لائن کمپنی نے اپنے کمپیوٹر سسٹم کی بحالی کے لیے ہیکرز کے گروپ ’ڈارک سائیڈ‘ کا پانچ ملین ڈالر تاوان کا مطالبہ پورا کرنا پڑا ہے۔
اس سے پہلے کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ وہ سسٹم کی بحالی کے لیے ہیکرز کی جانب سے رقم کے مطالبے کو ہر گز پورا نہیں کرے گی۔
رقم کی وصولی کے بعد ہیکر گروپ نے کالونیل کمپنی کے نیٹ ورکنگ سسٹم کو بحال کرنے کا اختیار اس کے متعلقہ عہدیداروں کے حوالے کر دیا۔
یہ بھی اطلاعات ہیں کہ مذکورہ کمپنی نے اتنی بھاری رقم ناقابل تشخیص ورچوئل کرنسی میں ادا کی ہے اور حکومت امریکہ کو بھی اس کی پوری اطلاع دی گئی ہے، تاہم امریکی حکومت کے دبائو پر ہیکر گروپ نے امریکی اور یورپی حکومتوں کے دبائو پر اپنا سسٹم بند کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سائبر حملے کے بعد امریکہ میں تیل کی سپلائی کرنے والے سب سے بڑے پائپ لائن نیٹ ورک کی سرگرمیاں ٹھپ ہو کر رہ گئی تھیں اور امریکا کی کئی ریاستوں میں ایندھن کا بحران پیدا ہو گیا تھا۔
علاوہ ازیں مذکورہ امریکہ میں تیل کی پائپ لائن کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیکر گروپ نے 15 مئی کو فرانس میں جاپان کی توشیبا کارپوریشن کے ایک مرکز پر بھی حملہ کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
انفارمیشن سکیورٹی کی ایک جاپانی کمپنی مِتسوئی بوسان سکیور ڈائریکشنز کے مطابق ہیکر گروپ ڈارک سائیڈ نے ڈارک ویب پر بنائی ایک ویب سائٹ پر کہا تھا کہ اس نے فرانس میں توشیبا کارپوریشن کے ایک مرکز کے سسٹم تک ہیکنگ کے ذریعے غیر قانونی رسائی حاصل کر کے 740 گیگا بائیٹس سے زائد ڈیٹا چرا لیا ہے جس میں انتظامی امور، نئے کاروباروں کے بارے میں معلومات اور صارفین کا ذاتی ڈیٹا شامل ہے۔