اسلام آباد: پاکستان کو کوویکس پروگرام سے آکسفورڈ آسٹرازینکا ویکسین کی 12 لاکھ 38 ہزار 400 خوراکوں پر مشتمل پہلی کھیپ موصول ہوئی گئی ہے۔
اسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر کوویکس کے تحت ویکسین کی آمد کے موقع پر پاکستان میں عالمی ادارہ صحت کی نمائندہ ڈاکٹر لیتھا گنارتھنا مہیپالا نے کہا کہ یہ ویکسین کئی کلینیکل ٹرائلز سے گزر چکی ہے اور اس کے بعد ہی اسے پاکستان اور دنیا بھر میں استعمال کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت ڈبلیو ایچ او کی توجہ وبا کے خاتمے کے لیے پاکستان کی بھرپور معاونت پر مرکوز ہے اور اس میں ویکسین کی نئی کھیپ اور صحت عامہ کے اقدامات بھی شامل ہیں جو 15 ماہ سے کووڈ کے جوابی ردِعمل کے طور پر جاری ہیں۔
Pakistan has received the Oxford-AstraZeneca vaccine from the #COVAX Facility.
The #COVID-19 vaccine will be used to complement Pakistan’s ongoing mass vaccination. @nhsrcofficial @gavi @WHO @WHOEMRO pic.twitter.com/ydzS80bSY2— WHO Pakistan (@WHOPakistan) May 8, 2021
’ہم حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں کہ اس نے اس بات کو یقینی بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے کہ اس ویکسین کو پورے پاکستان میں تیزی سے استعمال میں لایا جائے گا اور ہمارے ہیلتھ کیئر ورکرز کو کووِڈ-19 وبا کے خلاف جنگ کے دوران ان کی محنت اور لگن کو دیکھتے ہوئے تیزی سے استعمال میں لائی جائے۔‘
کوویکس ایک عالمی شراکت داری کا نام ہے جس کی قیادت عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کر رہا ہے، کوویکس سہولت کا مقصد آمدنی سے قطع نظر دنیا بھر کے تمام ممالک میں محفوظ اور موثر ویکسین کی تیز رفتار دستیابی یقینی بنانا ہے تاکہ وبا کے پھیلاؤ کو روکا جائے اور وائرس کو جلد از جلد ختم کرنے میں مدد مل سکے۔
اس کا مقصد 2021ء کے آخر تک منظور شدہ کووِڈ-19 ویکسین کی کم از کم دو ارب خوراکیں فراہم کرنا ہے جس سے فرنٹ لائن ہیلتھ کیئر اور سماجی کارکنوں کے ساتھ ساتھ دیگر ہائی رسک اور کم قوتِ مدافعت کے حامل گروہوں کا تحفظ ممکن ہو سکے گا۔
پاکستان کو #COVAX کے ذریعے #COVID19 ویکسین کی پہلی کھیپ موصول ہو گئی ہے۔ 12 لاکھ سے زائد اوکسفرڈ-اسٹرازینکا ویکسین کے ٹیکے گزشتہ رات اسلام آباد ایرپورٹ پہنچے ہیں۔
#COVAX کی جانب سے آنے والی ویکسین کی خریداری اور فراہمی میں یونیسف نے اہم کردار ادا کیا۔https://t.co/tXZFoPQcCO— UNICEF Pakistan (@UNICEF_Pakistan) May 8, 2021
پاکستان میں یونیسیف کی نمائندہ عائدہ گیرمانے کہا کہ ‘ہم حکومت، ڈبلیو ایچ او اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر ملک بھر میں شدید بیمار اور زیادہ خطرے سے دوچار افراد کو ویکسین لگانے اور قومی ویکسی نیشن مہم کے رول آؤٹ پر عمل درآمد کے لئے 24 گھنٹے کام کریں گے۔ ہم اس وقت تک نہیں رکیں گے جب تک آبادی کے تمام کمزور ترین طبقات کو ویکسین نہیں دے پاتے۔’
#TeamEurope joined hands with @GoP @WHO, @Gavi, @UNICEF and int health orgs to address Covid19 pandemic. Today 🇵🇰received first delivery of 1.2 M vaccines through #COVAX Facility, more are on the way.
@mofaspokesperson @ForeignMinister @PTV @NCOC @SAPM for health @AsadUmar pic.twitter.com/1GcbjNi3DC— EUPakistan (@EUPakistan) May 8, 2021
پاکستان میں یورپی یونین کی سفیر اینڈرولا کامینارا نے کہا کہ وہ ویکسین کی ترسیل کے ذریعے کورونا وائرس سے لڑنے کی کوششوں میں حکومت پاکستان کے ساتھ ٹھوس یکجہتی کا اظہار کرتی ہیں، ہمیں اپنے شراکت داروں کے ساتھ عالمی کو ویکس اقدام میں اپنا کردار ادا کرنے پر فخر ہے کیونکہ اس سے ان کوششوں کی تکمیل میں مدد ملتی ہے جہاں ویکسین کی ضرورت ہوتی ہے۔
We welcome the arrival in Pakistan of 1.2 million doses of the AstraZeneca COVID-19 vaccine. The U.S. is proud to support equitable global vaccine access through #COVAX. We stand with Pakistan in the fight against this pandemic. https://t.co/Az7P69jssO pic.twitter.com/hzA1kYnrJ3
— U.S. Embassy Islamabad (@usembislamabad) May 8, 2021
امریکی سفارت خانے کی ناظم الامور انجیلا پی ایگلر نے کہا کہ امریکہ آسٹرا زینیکا کی 12 لاکھ افراد کے لئے ویکسین کی پاکستان میں کامیاب آمد کا بھرپور خیرمقدم کرتا ہے۔ ہم دنیا کی سب سے زیادہ خطرے سے دوچار آبادیوں کی ویکسین تک رسائی میں مدد کے لیے دو طرفہ اور کثیر الجہتی انداز میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
This pandemic has kept us apart, but also brought us together. Welcoming the arrival of first batch of #COVAX @UniofOxford @AstraZeneca vaccines in 🇵🇰; 1.2m doses for world’s 5th largest country pic.twitter.com/hIQv8Gg2VY
— Christian Turner (@CTurnerFCDO) May 8, 2021
برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچن ٹرنرنے کہا کہ مجھے اوکسفرڈ یونیورسٹی کی طرف سے تیارکردہ آسٹرا زینیکا ویکسین تیار کرنے میں برطانیہ کے کردار پر فخر ہے جو پاکستان آج حاصل کر رہا ہے۔ حکومت برطانیہ نے 548 ملین پاؤنڈز کا عطیہ دیا تاکہ مختلف ممالک کو ان کی ضرورت کے مطابق ویکسین فراہم کی جا سکے اور ان میں پاکستان بھی شامل ہے۔
1st #COVAX delivery with free vaccines for #Pakistan arrived today, more to follow! Important milestone for fighting pandemic together #TeamEurope. Very strong token of #multilateralism & int. solidarity. Germany proud to be 2nd largest donor with 1.5 billion EUR. #PakGermanDosti pic.twitter.com/UNxj8K3UdX
— Bernhard Schlagheck (@GermanyinPAK) May 8, 2021
پاکستان میں جرمنی کے سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز ڈاکٹر فلپ ڈیچمین نے کہا کہ پاکستان میں پہلے کوویکس بیچ کی آمد اس وبا کے خلاف اجتماعی جنگ میں اہم سنگ میل کا درجہ رکھتی ہے۔ یہ کثیر الجہتی اور بین الاقوامی یکجہتی کی ایک روشن دلیل ہے۔ جرمنی کو دوسرے سب سے بڑے عطیہ دینے والے کی حیثیت سے 1.5 ارب یورو کا حصہ ڈالنے پر فخر ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اس غیر معمولی بحران میں جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی ہم پاکستان میں کووِڈ 19 سے لڑنے کی اجتماعی کوششوں میں کو ویکس اور جی اے وی آئی کے تعاون کو تہہ دل سے سراہتےہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات اس طرح کے بحران جدت لانے کے عمل کو آگے بڑھاتے ہیں اور اس مقصد کے لئے ہم اپنی آبادی کو کووڈ کی ویکسین لگانے کے لئے ای پی آئی کی سہولیات کی صلاحیت میں تیزی سے اضافہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔