لاہور: جاری مالی سال کے دوران مسلسل سات ماہ (اکتوبر تا اپریل) کے دوران قومی برآمدات دو ارب ڈالر سے زائد ریکارڈ کی جا رہی ہیں۔
اس حوالے سے مشیر تجارت و سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے بتایا کہ اپریل 2021ء میں برآمدات کا حجم دو ارب 19 کروڑ 10 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا اور 2011ء کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ قومی برآمدات مسلسل سات ماہ سے دو ارب ڈالر سے متجاوز رہیں۔
مشیر تجارت نے کہا کہ برآمد کی گئی اجناس کی شرح نمو اپریل 2020ء کے مقابلے میں 129 فیصد زیادہ رہی تاہم اس ماہ کو گزشتہ سال لاک ڈاؤن کی وجہ سے شمار نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے مزید کہا کہ رواں مالی سال کے دس ماہ کے دوران پاکستان کی برآمدات میں 13 فیصد اضافہ ہوا اور جولائی 2020ء سے لے کر اپریل 2021ء تک کی مدت میں 20 ارب 87 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 18 ارب 40 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تھیں۔
اگرچہ رواں مالی سال کے دوران ملکی معیشت کو کورونا وائرس کے منفی اثرات کا سامنا رہا ہے، عالمی ٹریڈ سینٹر کے تخمینے کے مطابق پاکستان کی برآمدات میں 2024ء تک مزید 12 ارب ڈالر تک اضافہ ممکن ہے۔
عالمی ٹریڈ سینٹر نے 1152 درآمدکنندگان اور برآمدکنندگان سے سروے کر کے ایک رپورٹ اخذ کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں کاروباری افراد کو تجارت کیلئے بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
رپورٹ میں پالیسی سازوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ تجارت میں آسانیاں پیدا کرنے کیلئے پالیسیاں تشکیل دیں تاکہ تجارتی اخراجات کو کم کرنے اور عالمی سطح پر مسابقت کو فروغ ملے۔
ادھر رواں مالی سال 2021ء کی تیسری سہ ماہی کے دوران جاپان کے لئے پاکستانی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ ہوا۔
مشیر تجارت رزاق دائود کے مطابق رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران جاپان کے لئے برآمدات 47 فیصد اضافہ کے ساتھ 8 کروڑ 64 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئیں جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران پانچ کروڑ 87 لاکھ ڈالر تھیں۔
انہوں نے بتایا کہ سمندری خوراک، پٹرولیم، خشک میوہ جات، مصالہ جات، معدنیات، گارمنٹس، کھیلوں کا سامان، کٹلری، کھجور سمیت دیگر مصنوعات کی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
مشیر تجارت نے برآمدکنندگان سے کہا کہ جاپان کے لئے برآمدات میں مزید تیزی لائیں، انہوں نے برآمدات میں اضافے کے لئے ٹوکیو میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ قونصلرز کی کاوشوں کو بھی سراہا۔