اسلام آباد: سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے 196.5 ارب روپے کے مختلف شعبہ جات کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔
ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن محمد جہانزیب خان کی زیرِصدارت ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں ایم 6 کا پروجیکٹ حتمی منظوری کیلئے ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامک کونسل (ایکنک) کو بھجوانے کی منظوری دی گئی۔
یہ گوادر اور کراچی کی بندرگاہوں کو ملانے والے سی پیک کے مشرقی کوریڈور کا رہ جانے والا حصہ یعنی حیدرآباد سکھر موٹروے ہے جسے 191.47 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔
چھ لین اور سائیڈ باڑ کے حامل اس موٹروے کو سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے گزشتہ اجلاس کے دوران فنانشل ماڈل میں کچھ تبدیلیوں کی وجہ سے موخر کر دیا گیا تھا اور اب نجی سیکٹر کی شراکت داری کے بعد دوبارہ اجلاس میں پیش کیا گیا۔
اجلاس میں شعبہ صحت سے متعلق منصوبوں کیلئے 4.997 ارب روپے کی منظوری دی گئی جس سے بلوچستان کے دور دراز پسماندہ علاقوں آواران، واشک، خضدار، لسبیلا، پنجگور، گوادر اور کیچ میں بنیادی مراکز صحت، رورل ہیلتھ سینٹرز، تحصیل ہیڈکواٹرز ہسپتالوں اور ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی جائے گی۔
سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی صرف 10 ارب روپے تک کے منصوبوں کی منظوری دے سکتی ہے جبکہ اس سے زیادہ لاگت کے منصوبوں کو سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے تکنیکی طور پر کلئیر قرار دینے کے بعد حتمی منظوری کیلئے ایکنک کو بھیجا جاتا ہے۔