لاہور: پنجاب حکومت صوبے میں 16 اضلاع اور تحصیلوں کے ساڑھے 6 کروڑ سے زائد آبادی کو نکاسی آب اور دیہاتی علاقوں کو فراہمی آب کے مسائل کو حل کرنے کے لیے عالمی بینک سے 50 کروڑ ڈالر قرض کی منتظر ہے۔
ورلڈ بینک کے دستاویزات کے مطابق منصوبہ سے پنجاب میں غریب ترین اضلاع کو فائدہ پہنچایا جائے گا جو بچوں کی سٹنٹنگ، نکاسی آب کے معیاری انفراسٹرکچر تک رسائی، استعمال کے مقام اور ذرائع پر پینے کے پانی کی بیکٹیریائی آلودگی کا بدترین نتیجہ بن رہے ہیں۔
مجموعی طور پر منصوبے کے 2 ہزار کے قریب گاؤں، مین سیٹلمنٹس اور خوشاب میں ساڑھے 8 ہزار چھوٹی سیٹلمنٹس، میانوالی، سرگودھا، چکوال، بھکر، پاک پتن، چینیوٹ، جھنگ، راجن پور، رحیم یار خان، ڈیرہ غازی خان، لودھراں، بہاولپور، مظفرگڑھ، بہاولنگر اور ملتان کے اضلاع کو کوور کرنے کی توقع ہے۔
منصوبے کی بدولت پنجاب کے دیہاتی علاقوں میں کئی اقدامات کے ذریعے کورونا وائرس کو کم کرنے کے اقدامات کی معاونت بھی کی جائے گی جس سے خاندانوں اور سماجی گروہوں کے جسمانی فاصلے اور بنیادی صحت و صفائی کو یقینی بنانے کے اقدامات کیے جاسکتے ہیں، بہترین صحت و صفائی کے اصولوں کی براہِ راست ترویج کے چھوٹے پیمانے کے انفراسٹرکچر، بغیر سکلڈ افراد اور نیم سکلڈ افراد کو نوکریاں دینے پر توجہ دی جائے گی۔
منصوبہ کی پیشرفت پر عملدرآمد کو ٹریک کرنا، ڈبلیو ایس ایس سروس فراہمی کی کارکردگی، واش اور متعلقہ انتظامی معلومات اور نتائج کے انڈیکیٹرز کے لیے مختص پبلک اور ڈونر فنڈز کے بہاؤ کو معلوم کرنے کے لیے یہ منصوبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی بنیاد پر مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کو ڈویلپ اور جامع طور پر استعمال کرے گا۔