9 ماہ میں پاکستان نے دو کھرب 85 ارب روپے سے زائد کا پام آئل کی درآمد کر لیا

979

اسلام آباد: جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 9 ماہ کے دوران پام آئل کی درآمدات میں گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے مقابلہ میں 34.83 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

پاکستان بیورو برائے شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق جولائی سے لے کر مارچ 2021ء تک کی مدت میں پام آئل کی درآمدات پر دو کھرب 85 ارب 61 کروڑ 78 لاکھ 80 ہزار روپے (ایک ارب 86 کروڑ ڈالر) زرمبالہ صرف ہوا۔

گزشتہ مالی سال 2019-20ء کے ابتدائی 9 ماہ (جولائی تا مارچ) کے دوران پام آئل کی درآمدات پر دو کھرب 8 ارب 83 کروڑ 88 لاکھ 80 ہزار روپے (ایک ارب 36 کروڑ ڈالر) کا زرمبادلہ صرف ہوا تھا۔

پاکستان 30 لاکھ ٹن سالانہ پام آئل درآمد کرتا ہے جبکہ پام آئل سمیت خوردنی تیل کی سالانہ کھپت 42 لاکھ ٹن تک ہے، پاکستان میں تیل کی فی کس کھپت 20 کلو سالانہ ہے اور جس مقدار میں خوردنی تیل کا استعمال ہو رہا ہے یہ مقدار خطے میں سب سے زیادہ ہے۔

مقدار کے لحاظ سے جاری مالی سال کی تین سہ ماہیوں کے دوران پام آئل کی درآمدات میں 7.3 فیصد کی بڑھوتری ہوئی، جولائی 2020ء سے لے کر مارچ 2021ء تک 24 لاکھ 43 ہزار 293 میٹرک ٹن پام آئل درآمد کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 22 لاکھ 77 ہزار 22 میٹرک ٹن پام آئل درآمد کیا گیا تھا۔

جاری مالی سال کی تین سہ ماہیوں میں سویا بین آئل کی درآمدات میں گزشتہ مالی سال کے مقابلہ میں 6.72 فیصد اضافہ ہوا اور اس مدت میں چار کروڑ 83 لاکھ 20 ہزار ڈالر کا سویا بین آئل درآمد کیا گیا جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں چار کروڑ 52 لاکھ 80 ہزار ڈالر کا سویابین آئل درآمد کیا گیا تھا۔

مارچ 2021ء کے دوران پام آئل کی درآمدات میں ماہانہ بنیادوں پر 39.63 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی اور 27 کروڑ 55 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا پام آئل درآمد کیا گیا جبکہ گزشتہ سال مارچ میں 19 کروڑ 73 لاکھ 40 ہزار ڈالر کا پام آئل بیرون ملک سے منگوایا گیا تھا۔

پام آئل برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک انڈونیشیا ہے اور اس کے بعد ملائیشیا کا نمبر آتا ہے، چند سال قبل پاکستان نے انڈونیشیا کے ساتھ ترجیحی تجارتی معاہدہ کیا تھا جس کی وجہ سے انڈونیشیا سے پام آئل کی درآمدات زیادہ رہیں۔

تاہم 2019ء میں سابق وزیراعظم مہاتیر محمد کے دورہ پاکستان سے دونوں ملکوں میں تجارتی تعلقات کے ایک نئے دور کا آغاز ہوا، وزیراعظم مہاتیر محمد کے کشمیر پر بیان کے بعد جب بھارت نے ملائیشیا سے پام آئل کی خریداری بند کرنے کی دھمکی دی تو پاکستان نے پام آئل کی درآمد بڑھانے کا اعلان کر دیا۔

پاکستان کو اپنی خوردنی تیل کی ضروریات پوری کرنے کیلئے ہر سال پام آئل کی درآمد پر اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ خرچ کرنا پڑتا ہے تاہم اب سندھ میں ٹھٹھہ کے قریب 50 ایکڑ رقبے پر پام کے درخت لگائے گئے ہیں جن سے یومیہ 2 ٹن پام آئل کی پیداوار متوقع ہے، پام کے بیجوں سے تیل نکالنے کیلئے یہاں ایک پروسیسنگ پلانٹ بھی لگایا گیا ہے۔ اگرچہ یہ ابتدائی منصوبہ ہے جسے 50 ایکڑ سے بڑھا کر لاکھوں ایکڑ تک لے جایا جا سکتا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here