واشنگٹن: امریکی دوا ساز کمپنی جانسن اینڈ جانسن نے کہا ہے کہ وہ اپنی کووڈ۔19 ویکسین کے کبھی کبھار سامنے آنے والے مضر اثرات کی تفصیلات اپنے پمفلٹس میں شامل کرے گی اور یورپ کے لیے ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ بحال کیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق یورپین میڈیسن ایجنسی (ای ایم اے) نے جانسن اینڈ جانسن کی کووڈ۔19 ویکسین اور بلڈ کلاٹس کے کیسز کے درمیان ممکنہ تعلق کو دریافت کر لیا ہے۔
یورپین ایجنسی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ویکسین کے استعمال اور بلڈ کلاٹس کے غیرمعمولی کیسز، جن میں بلڈ پلیٹ لیٹس کی مقدار کم ہو جاتی ہے، کے درمیان تعلق موجود ہے۔ مجموعی طور پر ویکسین کے فوائد خطرے سے زیادہ ہیں مگر اس تعلق کو ویکسین کے کبھی کبھار سامنے آنے والے مضر اثرات کی فہرست کا حصہ بنانا چاہیے۔
یورپین میڈیسن ایجنسی نے مشورہ دیا ہے کہ اس حوالے سے ایک انتباہ ویکسین شاٹ کی تفصیلات کے ساتھ منسلک ہونا چاہیے۔
جانسن اینڈ جانسن کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وہ کبھی کبھار سامنے آنے والے اس مضر اثر کی تفصیلات اپنے پمفلٹس میں شامل کرے گی اور یورپ کے لیے ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ بحال کیا جائے گا۔
جانسن اینڈ جانسن کے چیف سائنٹیفک آفیسر پال اسٹوفلز نے بتایا کہ لوگوں کا تحفظ ہماری مصنوعات کی سرفہرست ترجیح ہوتی ہے، ہم اس حوالے سے پی آر اے سی کے جائزے کو سراہتے ہیں اور اس اثر کی علامات کے بارے میں لوگوں کو شعور اجاگر کرنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا نے اپریل کے شروع میں جانسن اینڈ جانسن کی سنگل ڈوز کووڈ ویکسین کا استعمال روک دیا تھا جس کی وجہ چند افراد میں بلڈ کلاٹس کے کیسز سامنے آنا تھا۔ اس ویکسین کو استعمال کرنے والے 8 افراد میں بلڈ کلاٹس کے کیسز سامنے آئے جن کی عمریں 60 سال سے کم اور بیشتر خواتین تھیں۔