اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے مابین سرحدی تجارتی مراکز کھولنے کے حوالے سے معاہدہ طے پا گیا۔
اس سلسلے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب گزشتہ روز وزارت خارجہ تہران میں منعقد ہوئی۔ پاکستان کی جانب سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جبکہ ایران کی طرف سے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے۔
ایم او یو کے مطابق پاکستان اور ایران کے بارڈر ایریاز میں 6 تجارتی مراکز کھولے جائیں گے، یہ چھ سرحدی تجارتی مراکز پاکستان کے صوبہ بلوچستان اور ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان کی سرحد پر قائم کیے جائیں گے۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے مفاہتمی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے مختصر خطاب میں کہا کہ پاک ایران سرحد پر تجارتی مراکز کا قیام دونوں ممالک کے لیے یکساں طور مفید ثابت ہو گا۔ اس سے سرحدی علاقے کے مکینوں کی معاشی حالت بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین بارڈر مارکیٹس کھولنے کی تجویز وزیر اعظم عمران خان نے 2019ء میں اپنے دورہ ایران کے وقت ایرانی صدر حسن روحانی کے ساتھ ملاقات کے دوران پیش کی تھی۔
ادھر پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ تہران میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ایرانی ہم منصب ڈاکٹر جواد ظریف کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں افغانستان سے غیرملکی فوج کے ذمہ دارانہ انخلاء، افغان سرزمین پر پائیدار امن و استحکام اور اسلاموفوبیا کے سدباب کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان اور ایران میں استوار قریبی تاریخی، ثقافتی، مذہبی اور لسانی تعلقات کو اجاگر کیا۔ دونوں وزرائے خارجہ نے تجارت، سرمایہ کاری، رابطوں کی استواری، سکیورٹی اور ثقافتی تعاون بڑھانے پر بات چیت کی۔
انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان مند پشین انٹرنیشنل بارڈر کراسنگ کھلنے کو سراہا، مند پشین انٹرنیشنل بارڈر کراسنگ 19 دسمبر 2020ء کو غبد ریمدان کے افتتاح کے پانچ ماہ بعد کھولی گئی ہے۔