اسلام آباد: ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ڈاکٹروں کو طبی نسخے میں کیمیائی نام لکھنے کی ہدایت کر دی ہے۔
ڈریپ نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ ڈاکٹر اس بات کو یقینی بنائیں کہ وہ دوائیوں کے برانڈ ناموں کے بجائے کیمیائی نام تجویز کریں۔
محکمہ صحت کے حکام نے کہا ہے کہ متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں جس میں شہریوں نے سرکاری اور نجی شعبے میں ڈاکٹروں کی جانب سے کمپنی سے اثر انداز ہو کر دوائیوں کے برانڈ پر مبنی نسخوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس طرز عمل سے ملک کے معاشی بوجھ میں اضافہ ہوتا ہے اور مہنگے برانڈز کی وجہ سے مریضوں پر بھی مالی بوجھ پڑتا ہے۔ اس طرح کا اقدام میڈیکل اور ڈینٹل پریکٹیشنرز کے ضابطہ اخلاق کے بھی خلاف ہے۔
حکام نے مزید کہا کہ ڈاکٹر کیمیائی ناموں پر مشتمل نسخوں کو فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات کریں اور مریضوں اور ملک کے مفاد میں برانڈ کے نام کے نسخے کے عمل کی حوصلہ شکنی کریں۔
واضح رہے کہ ملک میں ایک ہی فارمولے کی دوائیں اصل قیمت سے 10 گنا زیادہ قیمتوں پر فروخت کی جا رہی ہیں۔