اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چئیرمین عاصم احمد نے گزشتہ روز پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بن حسائن سے ملاقات کی۔
فیڈرل بورڈ برائے ریونیو کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر ہیڈکوارٹر میں ہونے والی ملاقات میں عالمی بینک کے تعاون سے جاری پروگرام ‘پاکستان ریزز ریونیو’ کا جائزہ لیا گیا، 400 ملین ڈالر کے اس پروگرام کا مقصد ٹیکس وصولی کے طریقہ کار کو خودکار بنانا اور ٹیکس قوانین کو سادہ بنانا ہے۔
چئیرمین ایف بی آر نے اصلاحاتی عمل کے لئے وضع کردہ پروگرام سے متعلقہ ادائیگی کے 10 اعشاریوں پر اب تک ہونے والی پیشرفت سے آگاہ کیا اور اصلاحاتی عمل کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا ذکر کیا، ان رکاوٹوں میں صوبوں سے معلومات کا تبادلہ اور سندھ ہائی کورٹ کا ٹریک اینڈ ٹریس نظام پر سٹے آرڈر شامل ہے۔
ایف بی آر کی ممبر ریفارمز عنبرین افتخار اور عالمی بینک کے ‘پاکستان ریزز ریونیو پروگرام’ کے ٹیم لیڈر ریمنڈ موہولا بھی ملاقات میں موجود تھے، ملاقات میں طے پایا کہ ایف بی آر کی ریفارم وِنگ ٹیم عالمی بینک کے کنٹری ڈائیریکٹر کو ایف بی آر کے اصلاحاتی پروگرام کے کمپونینٹ وَن، جو کہ 320 ملین ڈالر پر مشتمل ہے، کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں حائل مشکلات پر تفصیلی بریفنگ دے گی۔
چئیرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایف بی آر اصلاحاتی پروگرام کے لئے وضع کئے گئے ادائیگی سے متعلق تمام اعشاریوں میں بہترین پیشرفت حاصل کر چکا ہے، ٹیکس نظام کو خودکار بنانے اور مختلف اداروں سے معلومات کے تبادلہ کے لئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں۔
عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر نے چئیرمین ایف بی آر کی طرف سے پیش کئے جانے والے مسائل پر توجہ دینے کی حامی بھری۔