سفارتی کشیدگی، امریکا اور روس کی ایک دوسرے پر پابندیاں

انتخابات میں سائبر حملے کا الزام پر امریکا نے 10 روسی سفارت کاروں کو ملک بدر کر دیا، روس کا جوابی اقدام کا اعلان

1031

واشنگٹن: امریکا نے 2020ء  کے صدارتی انتخابات میں مداخلت، سائبر حملے اور دشمنی پر مبنی سرگرمیوں کے الزام پر روس کے 10 سفارت کاروں کو ملک بدر اور 32 افراد پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ روز روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اِن پابندیوں کو جوابی اقدام قرار دیا۔

انہوں نے اپنی تقریر میں کہا کہ پابندیوں کے باوجود یہ وقت تنازع میں کمی کا ہے ، امریکا روس کے ساتھ نئی محاذ آرائی شروع نہیں کرنا چاہتا۔

جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ وہ کورونا وائرس کی وبا سے لے کر ایران کے جوہری پروگرام اور دیگر عالمی مسائل سے متعلق مستحکم حکمت عملی پر بات کرنا چاہتے ہیں اور روس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن پر زور دیا کہ وہ یوکرین میں کسی بھی فوجی کارروائی سے باز رہیں اور امریکا یوکرین کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کے لیے اس کے ساتھ ہے۔

وائٹ ہاﺅس کے مطابق صدر جو بائیڈن کے احکامات اس بات کی طرف اشارہ ہیں کہ اگر روس اپنے غیر مستحکم بین الاقوامی اقدام کو جاری رکھتا ہے یا ان میں اضافہ کرتا ہے تو امریکا روس پر سٹریٹجک اور موثر معاشی پابندیاں عائد کرے گا۔

امریکی صدر نے ایگزیکٹو آرڈر میں 2020ء کے انتخابات میں مداخلت کے الزام پر 10 روسی سفارت کاروں کو ملک سے نکالنے کا حکم دیا ہے جبکہ 32 دیگر افراد پر پابندیاں عائد کر دیں۔

روس کا ردعمل

ادھر امریکی پابندیوں پر روسی وزارت خارجہ نے امریکی سفیر کو طلب کر لیا۔ روسی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ روس امریکا کے خلاف جوابی اقدام کرتے ہوئے امریکا کی نئی پابندیوں کا عنقریب بھرپور جواب دے گا۔

انہوں نے کہا کہ امریکا کی نئی پابندیاں امریکی صدر جو بائیڈن کی روس کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی خواہش کے برعکس ہیں۔

امریکہ کی طرف سے روس پر پابندیاں لگانے اور سفارت کاروں کو ملک بد کرنے کے ردعمل میں روس نے بھی اعلیٰ امریکی عہدیداروں پر پابندیاں لگا دی ہیں۔

روس نے کہا ہے کہ امریکی اٹارنی جنرل میرک جیرالڈ، جو بائیڈن کی چیف ڈومیسٹک پالیسی ایڈوائزر سوسن رائس اور ایف بی آئی کے چیف کرسٹوفر رے کے روس میں داخل ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

عام طور پر جن افراد پر پابندی لگائی جاتی ہے ان کے نام صیغہ راز میں رکھے جاتے ہیں لیکن روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ امریکہ کے ساتھ غیرمعمولی نوعیت کی کشیدگی کی وجہ وہ یہ نام ظاہر کر رہے ہیں۔

روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے صحافیوں کو بتایا کہ روس نے امریکہ کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں کے جواب میں ایسا کیا ہے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here