اسلام آباد: فیڈرل بورڈ برائے ریونیو (ایف بی آر) کی ٹیم نے کارروائی کرتے ہوئے ایک کروڑ 89 لاکھ روپے مالیت کے 60 لاکھ سے زائد غیرقانونی سگریٹ ضبط کر لیے جن پر ایک کروڑ 26 لاکھ سے زائد ٹیکس چوری کی جا رہی تھی۔
یہ کارروائی ریجنل ٹیکس آفس راولپنڈی کے اِن لینڈ ریونیو انفورسمنٹ نیٹ ورک سکواڈ نے کی اور دو ٹرکوں پر لدے غیر قانونی اور جعلی سگریٹ کے کارٹن قبضہ میں لے لئے۔ ان ٹرکوں پر کلاسک برانڈ اور کسان برانڈ کے 300، 300 جعلی سگریٹ کارٹن لوڈ تھے۔
ترجمان ایف بی آر کے مطابق کل 60 لاکھ سگریٹ قبضے میں لئے گئے، ضبط شدہ سگریٹ کی مارکیٹ قیمت ایک کروڑ 89 لاکھ روپے ہے جبکہ ایک کروڑ 26 لاکھ 46 ہزار پانچ سو روپے کی ڈیوٹیز اور ٹیکسز کی چوری کی جا ر ہی تھی۔
ضبط شدہ سگریٹ کے کچھ برانڈز کی پیداوار آزاد جموں و کشمیر میں کی گئی ہے جنہیں بعد میں راولپنڈی کی مقامی مارکیٹ میں لایا جا رہا تھا۔
ممبر آئی آر آپریشنز ڈاکٹر اشفاق احمد نے راولپنڈی آر ٹی او کا دورہ کیا اور سینئر افسران اور آپریشن میں حصہ لینے والی ٹیم سے ملاقات کی۔
انہوں نے چیف کمشنر ڈاکٹر خالد محمود لودھی اور ان کی ٹیم کی غیر قانونی اور جعلی سگریٹ کے خلاف کریک ڈائون کی تعریف کی اورآپریشن میں حصہ لینے والی ٹیم کے لئے انعام کا اعلان کیا۔
ممبر آئی آر آپریشنز نے مزید کہا کہ یکم جولائی 2021ء سے ملک بھر میں تمباکو کی پیداوار کی نگرانی کے لئے ٹریک اینڈ ٹریس نظام متعارف کر دیا جائے گا اور اس سلسلے میں آزاد کشمیر کی حکومت نے ایف بی آر سے درخواست کی ہے کہ ٹریک اینڈ ٹریس کا دائرہ کار آزاد کشمیر تک بڑھایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایف بی آر نئے قوانین مرتب کر رہا ہے جس کے تحت صرف رجسٹرڈ سگریٹ برانڈز کو ہی مارکیٹ میں فروخت کی اجازت ہو گی۔ ٹریک اینڈ ٹریس نظام پر عمل درآمد اور آئی آر ای این کی موثر کارروائیوں کی وجہ سے جعلی اور غیر قانونی سگریٹ کا قلع قمع ممکن ہو سکے گا۔