لاہور: جاری مالی سال 2020-21ء کے ابتدائی 8 ماہ (جولائی تا فروری) کے دوران کورونا وائرس کی تیسری لہر کے باوجود لارج سکیل مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پیداواری صلاحیت میں 7.45 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔
پاکستان بیورو برائے شماریات (پی بی ایس) کے اعدادوشمار کے مطابق ایل ایس ایم کے 15 میں سے 8 شعبوں کی پیدواری صلاحیت مثبت رہی۔ ان شعبوں میں ٹیکسٹائل، آٹو موبائلز، کھاد سازی، فارما سیوٹیکلز، خوراک، مشروبات، تمباکو، کوک اینڈ پیٹرولیم پروڈکٹس، کیمیکلز اور غیردھاتی معدنیات کی مصنوعات شامل ہیں۔
تاہم سات ذیلی شعبوں کی پیداوار منفی رہی جن میں آئرن اور سٹیل پروڈکٹس، الیکٹرانکس، چمڑے کی مصنوعات، کاغذ اور گتے کی مصنوعات، انجنئیرنگ مصنوعات، ربڑ اور لکڑی کی مصنوعات شامل ہیں۔
آٹو موبائل، سیمنٹ مصنوعات اور چینی کی پیداوار کے باعث گزشتہ برس دسمبر اور نومبر میں لارج سکیل انڈسٹری کی پیداوار میں دو ہندسوں کی نمو کے بعد جنوری 2021ء سے سست روی جاری ہے۔ گزشتہ برس دسمبر اور نومبر میں بڑی صنعتوں کی پیداوار سالانہ بنیاد پر 11.4 اور 14.5 فیصد بڑھی تھیں۔
اگر شعبے کے حساب سے دیکھا جائے تو آئل کمپنیز ایڈوائزری کمیٹی کے ماتحت 11 اشیا کی پیداوار فروری کے دوران سالانہ بنیاد پر 42.66 فیصد بڑھی جبکہ وزارت صنعت و پیداوار کے ماتحت 36 اشیاء کی پیداوار میں 3.16 فیصد جبکہ صوبائی بیورو برائے اعدادوشمار کے رپورٹ کردہ 65 اشیاء میں 4.83 فیصد اضافہ ہوا۔
ٹریکٹرز کی پیداوار 42.47 فیصد، جیپوں اور کاروں کی 37.24 فیصد، لائٹ کمرشل وہیکلز کی 37.19 فیصد اور موٹر سائیکلوں کی پیداوار میں 16.85 فیصد بڑھی۔ البتہ ٹرکوں کی پیداوار میں 17.01 فیصد جبکہ بسوں میں 19.70 فیصد کمی دیکھی گئی۔