وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی بحالی، واپڈا نے کنٹریکٹ ایوراڈ کر دیا

پاور سٹیشن کی بحالی کے دوسرے منصوبے کیلئے سول ورکس کنٹریکٹ بین الاقوامی مسابقتی بولی کے ذریعے ٹیکنی کون انٹرپرائزز کو دیا کیا گیا ہے جس کی مالیت تقریباََ 93  کروڑ 62 لاکھ روپے ہے

1149

لاہور: واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) نے وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی بحالی کے دوسرے منصوبے کیلئے سول ورکس کنٹریکٹ ایوارڈ کر دیا۔

کنٹریکٹ بین الاقوامی مسابقتی بولی کے ذریعے ٹیکنی کون انٹرپرائزز (Technicon Enterprises) کو دیا کیا گیا ہے جس کی مالیت تقریباََ 93  کروڑ 62 لاکھ روپے ہے۔

معاہدے پر دستخط کرنے کی تقریب واپڈا ہائوس میں منعقد ہوئی، واپڈا کے جنرل منیجر ہائیڈل ڈویلپمنٹ ندیم اقبال اور ٹیکنی کون انٹرپرائزز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اقبال یونس نے معاہدے پر دستخط کئے، ممبر (پاور) واپڈا جمیل اختر اور دیگر افسران بھی اِس موقع پر موجود تھے۔

یہ بھی پڑھیے:

دنیا بھر میں 59 ہزار سے زیادہ زائد المیعاد ڈیم انسانوں کیلئے سنگین خطرہ

خیبر پختونخوا: مالاکنڈ تھری پاور پروجیکٹ کی بجلی صنعتی زونز کو دینے کا فیصلہ

ترجمان واپڈا کے مطابق اتھارٹی کم لاگت پن بجلی کی پیداوار کے پروگرام پر بھرپور طریقے سے کام کر رہی ہے تاکہ قومی نظام میں سستی پن بجلی شامل ہو سکے۔ اِس پروگرام کے تحت واپڈا نہ صرف نئے منصوبے تعمیر کر رہا ہے بلکہ اپنے پرانے پن بجلی گھروں کی اَپ گریڈیشن اور بحالی پر بھی کام کر رہا ہے جن میں وارسک بھی شامل ہے۔

الیکٹرو مکنیکل آلات پرانے ہونے کی وجہ سے وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 243 میگاواٹ سے کم ہو کر 193 میگاواٹ ہو گئی ہے جسے دوبارہ حاصل کرنے کے لئے وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کے دوسرے بحالی منصوبے پر کام جاری ہے۔

انہوں نے بتایا کہ منصوبے کی بحالی کے کاموں کو 22 ارب 25 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا، اس دوران آلات کی وجہ سے پیدا ہونے والے مسائل پر قابو پانے کے علاوہ، ایک ارب 14 کروڑ یونٹ سالانہ بجلی کی پیداوار کا حصول، 50 میگاواٹ پیداواری صلاحیت کی بحالی، پرانے سسٹم کی اَپ گریڈیشن اور پراجیکٹ کی عمر میں مزید 30 سے 40 سال اضافہ کیا جائے گا۔

ترجمان نے بتایا قیامِ پاکستان کے بعد وارسک پاکستان میں تعمیر کیا جانے والا پن بجلی کا پہلا بڑا منصوبہ ہے۔ وارسک ڈیم اور ہائیڈل پاور سٹیشن کے پہلے مرحلے کی تعمیر 1960-61ء میں مکمل ہوئی جس میں ڈیم، آب پاشی کیلئے سرنگیں، 160 میگاواٹ مجموعی پیداواری صلاحیت کے چار پیداواری یونٹس، سوئچ یارڈ اور ٹرانسمیشن لائن شامل ہیں۔

ترجمان کے مطابق وارسک ہائیڈل پاور سٹیشن کی تعمیر کے دوسرے مرحلے میں 83 میگاواٹ مجموعی صلاحیت کے دو مزید پیداواری یونٹ 1980-81 ء میں شامل ہوئے جن کے بعد ہائیڈل پاور سٹیشن کی پیداواری صلاحیت 243 میگاواٹ ہو گئی۔

پراجیکٹ پر پہلی مرتبہ بحالی کا کام 1996ء سے 2006ء کے درمیانی عرصے میں کیا گیا جس کا مقصد سول سٹرکچر کو مضبوط بنانا اور تقریباً 70 میگاواٹ صلاحیت کو بحال کرنا تھا۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here