اسلام آباد میں پہلی سپیس آبزرویٹری کا  افتتاح

825

اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اسلام آباد سپیس آبزرویٹری رمضان اور عید کے موقع پر چاند دیکھنے میں مددگار ثابت ہو گی اور ملک بھر میں ایک ہی دن واقعات کے انعقاد پر اتفاق رائے پیدا کرے گی۔

گزشتہ روز سپیس آبزرویٹری کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم اس رصد گاہ کے ذریعے رمضان اور عید کا چاند دیکھنے کے لئے رویت ہلال کمیٹی کی مدد کر سکیں گے جس سے ملک میں ایک ہی دن ایسے واقعات کے انعقاد کے لئے اتفاق رائے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

انہوں نے سپیس آبزرویٹری کے افتتاح کو ایک تاریخی لمحہ قرار دیتے ہوئے کہا اسلام آباد کے بعد گوادر، کراچی اور پشاور میں بھی ایسی مزید رصد گاہیں تعمیر کی جائیں گی۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ فلکیات کا شعبہ مسلم سائنس دانوں کے دلوں کے قریب رہا ہے اور مسلم بادشاہوں نے ماہرین فلکیات کو ایک بہت بڑا مقام دیا۔ ابتداء سے ہی انسان کی توجہ سورج، چاند اور ستاروں پر مرکوز رہی ہے اور ستارے قدیم زمانے میں راستہ تلاش کرنے کے لئے استعمال کیے جاتے تھے۔

فواد چوہدری نے علامہ اقبال کے ایک شعر “ستاروں سے آگے جہاں اور بھی ہیں” کا حوالہ دیتےہوئے کہا کہ پاکستان ایک جدید اسلامی ملک کی حیثیت سے قائم ہوا تھا اور اس نے اپنے خلائی پروگرام کا آغاز ساٹھ کی دہائی میں کیا لیکن بدقسمتی سے ہم اسے آگے نہیں بڑھا سکے۔

زندگی کے ہر شعبے میں تیز رفتار ترقی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ہم چاند دیکھ سکتے ہیں یا نہیں۔ اب اگلا شرعی مسئلہ یہ ہو گا کہ چاند پر رہنے والے لوگ عید کیسے منائیں گے، اگلے دس سے پندرہ سالوں میں چاند پر نجی سفر شروع ہو سکتے ہیں۔

وفاقی وزیر نے سپارکو کو زیادہ موثر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خلائی ادارے میں اب بھی بہتری کی گنجائش موجود ہے، سپارکو نے چین کے ساتھ شراکت میں اپنا پہلا خلائی مشن چاند پر بھیجنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے جو ماضی کی عظمت کو حاصل کرنے کی سمت ایک قدم ہے۔

اس موقع پر چیئرمین پاکستان سائنس فانڈیشن (پی ایس ایف) ڈاکٹر شاہد بیگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایف سائنس اور ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے کوشاں ہے اور اس سلسلے میں مختلف شہروں میں سائنس سینٹرز قائم کر دیئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ایف نئی نسل میں سائنس کے شعور کو فروغ دینے کے لئے سائنس کارواں بھی چلا رہی ہے۔ اسلام آباد سپیس آبزرویٹری کے بارے میں انہوں نے کہا کہ رصد گاہ جدید ترین دور بینوں سے لیس ہو گی۔ رویت ہلال کمیٹی کو اس رصد گاہ کے ذریعہ چاند دیکھنے کے لئے مدعو کیا جائے گا۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ ملک بھر میں اس طرح کے پانچ خلائی مراکز قائم کئے جائیں گے۔ اس موقع پر سائنسدانوں اور خلائی ٹیکنالوجی کے ماہرین کے علاوہ چیئرمین رویت ہلال کمیٹی مولانا عبدالخبیر آزاد اور کمیٹی کے دیگر ممبران بھی موجود تھے۔

جواب چھوڑیں

Please enter your comment!
Please enter your name here